18 روز میں ڈرائیونگ سیکھ کر لائسنس لینے والا محمد طفیل سعودی عرب روانہ
اسلام آباد ایئرپورٹ پر ڈرائیونگ ویزے پر سعودی عرب جاتے ہوئے لائسنس نہ ہونے پر آف لوڈ ہونے والا نوجوان محمد طفیل اب سعودی عرب پہنچ گیا ہے۔ نوجوان نے محض 18 دن میں گاڑی چلانا سیکھ کر ڈرائیونگ لائسنس حاصل بھی کرلیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نوجوان سے دستاویزات مکمل کرنے پر سعودی عرب بھیجنے کا وعدہ کیا تھا۔
اسلام آباد ایئر پورٹ پر دستاویزات مکمل نہ ہونے کے باعث ایف آئی اے کی جانب سے آف لوڈ ہونے والا نوجوان محمد طفیل سعودی عرب پہنچ گیا ہے۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے نوجوان کو دستاویزات مکمل کرنے پر سعودی عرب بھیجنے کا وعدہ کیا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایکس پر محمد طفیل کی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں محمد طفیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے تمام ضروری دستاویزات مکمل کرلی ہیں۔
محمد طفیل کے مطابق انہیں ڈرائیونگ ویزے پر سعودی عرب جاتے ہوئے لائسنس نہ ہونے پر روکا گیا تھا۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ اب اس نے ڈرائیونگ سیکھ لی ہے اور لائسنس بھی بنوا لیا ہے۔
محمد طفیل نے مزید بتایا کہ انہیں ٹکٹ بھی محسن نقوی نے خرید کر دیا ہے اور دستاویزات مکمل ہوجانے پر وہ سعودی عرب روانہ ہورہا ہے، جس پر نوجوان نے وزیر داخلہ محسن نقوی کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اس سے قبل رواں ماہ کے شروع میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے اسلام آباد ایئرپورٹ کے دورے کے موقع پر ان کی محمد طفیل کے ساتھ گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
وزیر داخلہ نے نوجوان سے استفسار کیا تو اس نے بتایا تھا کہ وہ ڈرائیونگ ویزے پر سعودی عرب جارہا ہے تاہم اس کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہی موجود نہیں تھا۔ جس کے بعد اسے گاڑی چلانے کو کہا گیا تو وہ ڈرائیونگ کی بنیادی مہارتوں سے بھی بے خبر نکلا۔
جس کے بعد وزیر داخلہ محسن نقوی نے محمد طفیل سے وعدہ کیا کہ وہ ڈرائیونگ لائسنس بنوالے تو اسے سعودی عرب روانہ کر دیا جائے گا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی اور محمد طفیل کے درمیان اسلام آباد ایئرپورٹ پر گفتگو 30 نومبر کو سامنے آئی تھی، جس کے بعد آج 18 دسمبر کو محمد طفیل کے لائسنس حاصل کرنے اور سعودی عرب روانگی کے دعویٰ کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔
محمد طفیل کی حالیہ ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی اس پر تبصرے کیے جارہے ہیں۔
ایک صارف نے اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا لائسنس بیرون ملک اسی لیے قابلِ قبول نہیں ہوتا کیونکہ وہ ایک ہفتے میں تیار ہوجاتا ہے۔
ایک اور صارف نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نوجوان جو چند ہفتے قبل ڈرائیونگ نہیں جانتا تھا، آج اسے لائسنس بھی جاری کردیا گیا ہے۔ بیرونِ ملک ڈرائیونگ کے لیے برسوں کا تجربہ درکار ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجا نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں انکشاف کیا تھا کہ رواں سال بیرون ملک سے ہزاروں پاکستانیوں کو مختلف وجوہات کی بنا ڈی پورٹ کیا گیا۔
ڈی پورٹ ہونے والوں میں ایسے افراد بھی شامل تھے جنہیں مختلف ممالک سے بھیک مانگنے یا جعلی دستاویزات کے باعث واپس بھیجا گیا تھا۔














