گالی دینے سے جسمانی طاقت میں اضافہ، دماغی رکاوٹیں دور ہوتی ہیں: تحقیق

تحقیق میں 192 رضاکار شامل تھے، مزید اسٹڈیز اس رجحان کے بارے میں کیا کہتی ہیں؟
شائع 20 دسمبر 2025 11:34am

ایک نئی تحقیق بتاتی ہے کہ گالی دینا صرف غصے کا اظہار نہیں بلکہ جسمانی طاقت اور برداشت بڑھانے کا ایک مؤثر طریقہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ برطانیہ کی کیلے یونیورسٹی کے محقق رچرڈ اسٹیفنز کے مطابق، مشکل کاموں کے دوران نفسیاتی رکاوٹیں اکثر ہماری حقیقی طاقت کو محدود کرتی ہیں، اور گالی دینا انہیں عبور کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

امریکی جریدے امریکن سائیکولوجسٹ میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گالی کے ذریعے افراد اپنی توانائی اور برداشت کی حد بڑھا سکتے ہیں۔ پچھلے مطالعات نے یہ ظاہر کیا تھا کہ گالی دینے سے درد سہنے کی استطاعت بڑھ جاتی ہے، جیسے برف کے پانی میں ہاتھ زیادہ دیر تک رکھنا یا جسمانی ورزش میں برداشت میں اضافہ۔

اس تحقیق میں 192 رضاکاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروپ نے ہر دو سیکنڈ بعد اپنی مرضی کے الفاظ میں سے ایک گالی دہراتا، جبکہ دوسرا گروپ عام غیر جارحانہ الفاظ دہراتا۔ جس گروپ نے گالی دی، وہ اپنی جسمانی مشقیں، جیسے چیئر پش اپس زیادہ دیر تک کر پایا۔ اس کے بعد شرکاء سے سوالنامے کے ذریعے ذہنی کیفیت کی پیمائش کی گئی، جس میں مثبت جذبات، اعتماد، توجہ کی تقسیم، مزاح اور فلوو (flow) یعنی مکمل توجہ اور مشغولیت جیسے عوامل شامل تھے۔ نتائج سے پتہ چلا کہ گالی دینے والوں نے زیادہ فلوومحسوس کیا اور خود اعتمادی میں اضافہ دیکھا، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ گالی ایک ذہنی رکاوٹ کو عبور کرنے والا آلہ ہے۔

اسٹیفنز نے کہا، ”ہم اکثر خود سے یا غیر ارادی طور پر اپنی مکمل طاقت کا استعمال نہیں کرتے۔ گالی دینا ایک ایسا سادہ اور فوری طریقہ ہے جس سے ہم زیادہ توجہ، اعتماد اور کم مزاحمت کے ساتھ اپنے کام میں بہترین کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔“

انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق یہ بھی واضح کرتی ہے کہ گالی دینا اتنا عام کیوں ہے۔ یہ ایک ”کیلوری فری، دوا کی ضرورت نہیں، سستا اور فوری دستیاب“ ذریعہ ہے جو کسی بھی وقت کارکردگی بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق کے دیگر شریک محقق، نکولس واشموتھ نے بتایا کہ مستقبل میں یہ دیکھا جائے گا کہ گالی دینے کا اثر صرف جسمانی مشقوں تک محدود نہیں، بلکہ عوامی تقریر، سماجی میل جول اور دیگر ایسے مواقع پر بھی ہو سکتا ہے جہاں ہچکچاہٹ پیدا ہوتی ہے۔ اگر یہ ثابت ہو جائے تو گالی دینا ایک نفسیاتی طاقت بڑھانے والا نیا آلہ ثابت ہوسکتا ہے۔

اگرچہ تجربات اور کچھ اسٹڈیز بتاتی ہیں کہ گالی دینا بعض حالات میں جسمانی اور نفسیاتی کارکردگی بڑھا سکتی ہے لیکن گالی دینے کے فوائد ہر حالات میں ثابت نہیں ہوئے، کچھ اسٹڈیزاس رجحان کو چیلنج کرتی ہیں۔ اس سے آپ کو فائدہ ہر حالت میں نہیں ملتا، یعنی اثر محدود اور سیاق (کانٹیکسٹ) پر منحصر ہے، اس لیے یہ کہنا کہ گالی ہر وقت آپ کو مضبوط بناتی ہے مبالغہ ہے۔

جیسے کہ کچھ تجربات میں گرپ اسٹرینتھ یا دل کی دھڑکن پر واضح فزیولوجیکل تبدیلی نہ ملی، جس سے میکانزم ابھی مفروضے کی سطح پر ہے اور اثر محدود معلوم ہوتا ہے۔

تحقیقات کے نمونے مختصر وقت کے ہیں، اس کے ساتھ ہی نوجوان اورمغربی کلچر تک محدود ہیں، لہٰذا عالمی معاشروں پر عائد نہیں۔ یہ صرف مختصر لیب ٹاسکس جیسے برف کے پانی میں ہاتھ زیادہ دیر تک رکھنا یا چیئرپش اپس پر مبنی ہیں، جبکہ طویل مدتی، سماجی، اخلاقی یا ثقافتی اثرات پر کوئی جامع ڈیٹا نہیں۔

Psychology

Swearing

PERFORMANCE

Confidence

focus

disinhibition

endurance