زیلنسکی سے ملاقات میں ٹرمپ کے ہاتھ میں تبدیلی توجہ کا مرکز بن گئی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر وولوڈیمیر زیلنسکی کو اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کے لیے مدعو کیا تاکہ روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے 20 نکاتی منصوبے پر بات چیت کی جا سکے۔ تاہم ملاقات سے قبل لی گئی تصاویر میں ٹرمپ کے دائیں ہاتھ میں تبدیلی نظر آئی جس نے ایک بار پھر ان کی صحت سے متعلق قیاس آرائیوں کو جنم دے دیا۔
ٹرمپ اور زیلنسکی نے اپنی ملاقات سے قبل اتوار کو امریکی صدر کی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے بات کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ملاقات یوکرین کے لیے اچھی، سب کے لیے اچھی ہوگی۔
مگر صحافیوں سے بات کے دوران ٹرمپ کے دائیں ہاتھ پر کنسیلر واضح طور پر دکھائی دیا، جس نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کی۔
کچھ صارفین نے ان کی صحت کے بارے میں تشویش ظاہر کی، جبکہ دیگر نے مزاحیہ انداز میں انہیں نیٹ فلکس سیریز اسٹرینجر تھنگز کی مخلوق قرار دیا۔

اس سے قبل بھی وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری کیرولائن لیوٹ نے ٹرمپ کے ہاتھ پر نشان دیکھے جانے کے بعد ایک غیر معمولی وضاحت پیش کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ مسلسل ہاتھ ملاتے ہیں۔ وہ روزانہ ایسپرین بھی لیتے ہیں، جو پچھلے طبی معائنوں کے مطابق اس نشان کو صحیح کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
کیرولائن لیوٹ نے ایسا ہی بیان فروری 2025 میں بھی دیا تھا، جب صدر کے دائیں ہاتھ پر نمایاں سیاہ اور نیلا نشان دیکھا گیا تھا۔ اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ پبلک پرسن ہیں اور تاریخ میں کسی بھی صدر سے زیادہ امریکیوں سے روزانہ ہاتھ ملاتے ہیں۔
ٹرمپ خود بھی مسلسل اپنی صحت کے بارے میں خدشات کو رد کر چکے ہیں اور اپنے آپ کو سابق صدر جو بائیڈن سے مختلف ظاہر کرتے ہوئے جسمانی طور پر فِٹ قرار دے چکے ہیں۔
رواں ماہ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک طویل پیغام پوسٹ کیا تھا جس میں انہوں نے صحافیوں پر الزام لگایا تھا کہ جو ان کی طبی فٹنس پر سوال اٹھاتے ہیں وہ بغاوت کر رہے ہیں۔
















