چہرے پر سفید دھبے صرف کیلشیم کی کمی سے نہیں ہوتے
فائل فوٹوکچھ لوگوں کے چہرے پرسفید دھبے موجود ہوتے ہیں۔ لیکن ضروری نہیں ہے کہ سفید دھبےصرف چہرے پر ہی موجود ہوں ، بعض لوگوں کے جسم کے مختلف حصوں پریہ سفید دھبے موجود ہوتے ہیں۔ جیسے چہرے، گردن، آنکھوں کے گرد، ہاتھوں اور پاؤں وغیرہ پر بھی موجود ہوتے ہیں۔
کچھ لوگوں کا ماننا ہوتا ہےکہ یہ سفید دھبے کیلشیم کی کمی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ لیکن یہ دھبے صرف کیلشیم کی کمی کی وجہ سے نہیں ہوتے۔ جن افراد میں وٹامن بی 12 کی کمی ہوتی ہے، جو افراد ذہنی دباؤ کا شکار رہتے ہیں ، جن افرادکو تھائیرائیڈکا مسئلہ ہوتا ہے ، ان تمام لوگوں کے جلد پر سفید دھبے نمودار ہوجاتے ہیں۔
اس کے علاوہ کچھ لوگوں کو دھوپ کی روشنی بھی نقصان پہنچاتی ہے ، جس کے باعث ان کی جلد میں سفید دھبے پڑجاتے ہیں۔
لیکن ان دھبوں سے پریشان نہیں کی بالکل ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں گے تو اس سے آپ کی جلد پر سے سفید دھبے ختم ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ چند گھریلو ٹوٹکوں سے بھی آپ ان دھبوں سے چھٹکارہ پاسکتے ہیں۔
٭ مولی کے بیج کے ذریعے آپ ان دھبوں کو باآسانی ختم کرسکتے ہیں۔ 25 گرام مولی کے بیج کرلے ان کو پیس لیں یہاں تک کے ان کا پاؤڈر بن جائے، اب اس میں 2 چائے کے چمچ سرکہ ڈال کر اچھی طرح مکس کرلیں۔ اب اس مکسچر کو متاثرہ جلد پر لگالیں اور آدھے گھنٹے بعد نیم گرم پانی سے دھو لیں۔
٭ ہلدی کو سرسوں کے تیل میں مکس کرکے لگانے سے بھی سفید دھبے ختم ہوجاتے ہیں۔ دونوں چیزوں کو ہم وزن لےکر متاثرہ جلد پر دن میں 2 بار لگائیں۔
٭گوبھی کا جوس
گوبھی کا جوس بھی سفید دھبوں کو ختم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔ گوبھی کے جوس کو متاثرہ جلد پر لگالیں اور 10 سے 15 منٹ بعد نیم گرم پانی سے دھو لیں۔ اس کے علاوہ اپنی ڈائٹ میں بھی گوبھی کا استعمال ضرور کریں۔
٭شہد آپ کی جلد کےلیے بہت مفید ہوتا ہے، اس کے ذریعے بھی سفید دھبے باآسانی ختم ہوجاتے ہیں۔ سب سے پہلے اپنے چہرے کو صاف پانی سے دھو لیں ، اس کے بعد چہرے پر شہد لگالیں اور سوکھنے دینے دیں ۔
٭نیم کے ذریعے بھی سفید دھبے بھی باآسانی ختم ہوجاتے ہیں۔ چند پتے نیم لیں اور ان پتوں کو پانی کے ساتھ ملا کے پیس لیں۔ اب اس پیسٹ کو متاثرہ جلد پر لگالیں اور 15 منٹ بعد چہرے کو دھو لیں ۔
نوٹ: یہ مضمون محض عال معلومات کےلیے ہے، اس پر عمل کرنے سے پہلے اپنے معالج سے ضرور مشورہ کرلیں۔
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔