عبدالستار ایدھی جاتے جاتے انسانیت کی ایک اور مثال قائم کرگئے

شائع 09 جولائ 2016 06:15am

 

عبدالستار ایدھی عبدالستار ایدھی

عبدالستار ایدھی چھ دہائیوں تک بغیر کسی چھٹی کے انسانیت کی خدمت میں مصروف رہے یہاں تک کہ جاتے جاتے اپنے اعضاء بھی عطیہ کرگئے آنکھیں محفوظ کرلی گئی ہیں۔

عبدالستار ایدھی نے کوئی معاوضہ لیا نہ کبھی چھٹی کی، دن رات ، سردی گرمی اور مصیبت کے دنوں میں صرف اور صرف انسانیت کی خدمت کی۔

 فقیر منش ، درویش صفت انسان کے پاس اپنے رہنے کو پکا مکان بنانے کی فرصت نہیں تھی لیکن انسانیت کی خدمت کا عزم پختہ  اور  انتہائی پختہ تھا۔

عبدالستار ایدھی نے اپنی زندگی لوگوں کی خدمت کرتے گزار دی، یہاں تک کہ رحلت کے بعد بھی تمام اعضا ءعطیہ کرنے کی وصیت کی ، وصیت کے مطابق ان کی آنکھیں عطیے کےلئے محفوظ کرلی گئی ہیں۔

عبدالستار ایدھی کو شوگر اور گردوں کا مرض لاحق تھا جس کے باعث دیگر اعضاء تو عطیہ نہیں کیے جاسکتے تھے تاہم ان کی آنکھوں کو محفوظ کرلیا گیا ہے۔

 عبدالستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ آنکھیں دو خوش نصیبوں کو دی جائیں گی۔