ایک ہی گانے سے شہرت کی بلندیاں حاصل کرنے والے پاکستانی گلوکار
فائل فوٹوپاکستانی کئی ایسے گلوکار ہیں جنہوں نے اپنے پہلے ہی گانے سے بے پناہ شہرت حاصل کرلی تھی ۔ کچھ گلوکاروں کی کامیابی کا یہ سفر اب تک جاری رہے جبکہ کئی گلوکارایسے بھی ہیں جنہوں نے ایک گانے کے بعد کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کی۔
پاکستانی وہ گلوکار جوکہ 80 اور 90 کی دہائی میں بے پناہ مشہور تھے، وہ آج بھی پاکستان کے علاوہ دوسرے ممالک میں کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں۔
ان میں سےکئی گلوکار ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں لیکن ان کے گانے آج بھی ان کے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں جبکہ کچھ گلوکار ایسے بھی ہیں جو ہمارے درمیان موجود تو ہیں لیکن ان کے گانےہم میں موجود نہیں ہیں۔
آج ہم آپ کو ان پاکستانی گلوکاروں کے حوالے سے بتائیں گے جنہوں نے اپنے پہلے گانے سے ہی شہرت کی بلندیاں حاصل کرلیں تھیں اوراگر آج بھی وہ گانے سنے جائیں تو لوگ ان کو بہت پسند کرتے ہیں۔
٭ نازیہ حسن ، زوہیب حسن

پاکستانی پاپ میوزک انڈسٹری کو پروان چڑھانے میں نازیہ حسن اور زوہیب حسن نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ دونوں بہت بھائیوں نے کئی سپر ہٹ گانے بنائے جن کو پڑوسی ملک نے بھی اپنی فلموں میں شامل کیے۔ان میں 'آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے' اور ' ڈسکو دیوانے' شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بھی ان دونوں بہن بھائیوں نے کئی مشہور گانے گائے جو آج بھی بہت زیادہ مقبول ہیں۔
٭ وائٹل سائنز گروپ

جنید جمشید نے وائٹل سائنزگروپ کے ساتھ مل کر کئی سپر ہٹ گانے گائےجوکہ آج بھی ان کے مداحوں میں بے حد مقبول ہیں۔ جن میں 'دل دل پاکستان' سمیت کئی دوسرے گانے بھی شامل ہیں۔
٭ جنون گروپ

جنون گروپ نوے کی دہائی کا مشہور ترین گروپ تصور کیا جاتا تھا۔ گروپ کے گلوکار علی عظمت اپنی گائیکی کی وجہ سے کئی لوگوں کے دلوں میں گھر کرلیا تھا۔ جنون گروپ کے 'جذبہ جنون' گانے نے بے حد شہرت حاصل کی تھی، یہی وجہ ہے کہ آج بھی شائقین انڈیا پاکستان میچ والے دن یہ گانا ضرور چلاتے ہیں۔
٭علی حیدر

علی حیدر نے بھی اپنے ایک ہی گانے سے کافی شہرت حاصل کی تھی۔ ان کا ' پرانی جینز' گانا کئی لوگوں کو پسند آیا اور آج بھی لوگوں میں کافی مقبول ہے۔
٭ جواد احمد

جواد احمد نے اپنے کیرئیر میں جتنے بھی گانے گائے وہ زیادہ تر پنجابی تھے لیکن پنجابی گانوں کے باوجود ان کو بے حد شہرت ملی اور ان کے گانوں کو پسند کیا گیا۔ ان کے مشہور گانوں میں 'او کیندی اے سیاں میں تیری آں'، 'اوچیاں مجاجاں ' اور ' ڈھولنا' شامل ہیں۔
٭ ابرار الحق

ابرارالحق نے بھی کئی پنجابی سپر ہٹ گانے گائے جوکہ ان کے مداحوں کو آج بھی پسند ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ جب بھی وہ کہیں کنسرٹ کرتے ہیں تو ان کے مداح ان سے پرانے گانے سننے کی فرمائش کرتے ہیں۔ ابرارالحق نے ' کنے کنے جاناں بلو تے گھر' سے کافی مقبولیت حاصل کی تھی۔
٭ سجاد علی

سجاد علی جتنے مشہور پہلے تھے وہ آج بھی اتنے ہی مشہور ہیں۔ وہ آج بھی اپنی خوبصورت آوازکی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں راج کررہے ہیں۔ سجاد علی نے بہت چھوٹی عمر سے ہی گانے گائے ہیں اور ان کے پرانے گانے آج بھی ہرکوئی پسند کرتا ہے۔ ان کے مشہور گانوں میں ' چیف صاحب'اور 'بے بیا'شامل ہیں۔
٭ حمیرا ارشد
حمیرا ارشد نے اپنے پہلے ہی گانے سے کافی شہرت حاصل کی تھی۔ ان کا گانا' گل سن ڈھولنا' بہت مقبول ہوا تھا۔
٭ عاطف اسلم

عاطف اسلم نے 'اب تو عادت سی ہے مجھ کو' سے اپنا کیرئیر شروع کیا ۔ ایک ہی گانے سے شہرت پانے والے عاطف اسلم آج بھارت میں بھی کئی لوگوں کے پسندیدہ گلوکار ہیں۔
٭ علی ظفر

پاکستان میں اداکاری اور گلوکاری کے جوہر دیکھانے والے علی ظفر نے بھارت میں بھی خوب کامیابی سمیٹی ہے۔ علی ظفر نے' چھنو کی آنکھ میں' گاکر اپنے کیرئیر کو پروان چڑھایا۔
٭ وارث بیگ
نوے کی دہائی کا مشہور گانا ' کل شب دیکھا میں نے چاند' وارث بیگ نے گایا اور ایک ہی گانے سے مقبولیت حاصل کی۔
٭ فریحہ پرویز

بسنت ہو اور فریحہ پرویز کا 'پتنگ باز سجناں' وہاں موجود نہ ہوایسا ممکن نہیں۔ فریحہ پرویز کا یہ گانا آج تک لوگ سنتے اور پسند کرتے ہیں۔
٭ شہزاد رائے

شہزاد رائے نے 18 سال کی عمر میں پہلا البم ریلیز کیاجوکہ بہت مشہور ہوا تھا۔ اس البم کا 'ہولے ہولے میں دل کیوں ڈولے' گانے نے بہت شہرت حاصل کی۔ شہزاد رائے نے اپنی اس البم کے بعد کیرئیر میں بہت کامیابی سمیٹی۔
اس کے علاوہ بھی کئی پاکستانی گلوکار ہیں جن کے چند گانے ہی کامیاب ہوسکے اور ان کے دیگر گانے کامیابی نہ سمیٹ سکے۔ ان گلوکاروں میں حسن جہانگیر، فخر عالم، کومل رضوی، عمر عنایت اور عینی شامل ہیں۔
بشکریہ: اردوفن.پی کے


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔