Aaj News

جمعرات, مئ 02, 2024  
23 Shawwal 1445  

عید پرلگنے والی سیاہ اور سفید مہندی ہاتھوں پر ہمیشہ کے لیے داغ چھوڑ سکتی ہے، ماہرین جلد کا انتباہ

مہندی کے اندر موجود کیمیکلز چھالے، درد ناک جلد جلن اور یہاں تک کہ داغ دھبوں کا سبب بن سکتے ہیں
شائع 08 اپريل 2024 10:46am

عید الفطر قریب ہے،اور اسکی تیاریاں بھی زوروشور سے جاری ہیں۔ خواتین کی تیاریوں میں کپڑوں اور جیولریز کے ساتھ ساتھ چوڑیاں اور مہندی بھی لازمی حصہ ہیں۔

خصوصا چاند رات کو مہندی لگانے کا باقاعدہ اہتمام کیا جاتاہے۔ ہوسکتا ہے کہ خواتین نے اپنی جلد کو مہندی سے سجانے کے لئے پہلے ہی اپائنٹمنٹ بھی ترتیب دے دیے ہوں۔

مہندی خوبصورت نمونوں اور ڈیزائنوں پر مبنی آرٹ کی ایک شکل ہے،جو صدیوں سے اس خوشی کے جشن کا حصہ رہی ہے۔

تاہم ماہر امراض جلد نے خبردار کیاہے کہ مہندی کی جدید طرز، خاص طور پر سیاہ اور سفید مہندی میں پائے جانے والے مصنوعی کیمیکلز سے سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں، جو آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

سفید اور سیاہ مہندی کیا ہے

اصلی مہندی نارنجی یا بھوری رنگ کی ہوتی ہے، سیاہ یا سفید نہیں ۔

زیادہ تر سیاہ مہندی ایک کیمیکل سے بنائی جاتی ہے جسے پیرا فینیلینڈیامین (پی پی ڈی) کہا جاتا ہے، جو بالوں کے رنگوں میں پایا جاسکتا ہے۔

بالوں کی رنگائی میں پی پی ڈی ایک عام کیمیکل ہے،لیکن اس کا تناسب عام طور پر 3 فیصد سے بھی کم ہوتا ہے اور اسے کھوپڑی کو چھونے کی اجازت نہ دینے کی وارننگ دی جاتی ہے۔

تاہم، کچھ سیاہ اور سفید مہندی میں پی پی ڈی مواد برانڈ پر منحصر ہے اور اس کاتناسب 10 سے 40 فیصد کے درمیان بڑھ سکتا ہے.

خلیج ٹائمز کے مطابق ڈاکٹرزکا کہنا ہے کہ زیادہ تناسب پر پی پی ڈی جب جلد پر لگایا جاتا ہے،تو یہ سرخی، سوجن، پھٹنے، تکلیف دہ کیمیائی جلن اور یہاں تک کہ داغ دھبوں کا سبب بن سکتا ہے۔

ماہرجلد نے خبردارکیا کہ کچھ رد عمل کو ٹھیک ہونے میں مہینوں لگ سکتے ہیں، جبکہ ٹیٹو کی شکل کا نشان لگانے والے شخص کی جلد سےکبھی بھی مکمل طور پر غائب نہیں ہوسکتا ہے۔

اس کے برعکس قدرتی مہندی ایک پودے سے نکالی جاتی ہے جسے لاسونیا انرمس کہا جاتا ہے۔ جب اسے جلد پر لگایا جاتا ہے تو یہ سرخ رنگ دیتا ہے، جو چار یا پانچ دن تک رہتا ہے ، جس کے کوئی نقصان دہ اثرات نہیں ہوتے ہیں۔

تاہم مصنوعی مہندی ایک ہفتے سے زیادہ عرصے تک رہتی ہے۔

دریں اثنا، سفید مہندی نے خواتین میں مقبولیت حاصل کی ہے، لیکن یہ مکمل طور پر خطرے سے پاک نہیں ہے.

اگرچہ سفید مہندی جلد پر داغ نہیں لگاتی اور پی پی ڈی کی عدم موجودگی کی وجہ سے اسے کالی مہندی سے زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے، لیکن ماہرجلدنے خبردار کیا کہ سفید مہندی قدرتی نہیں ہے۔

سفید مہندی مصنوعی کیمیکلز کا استعمال کرتے ہوئے بنائی جاتی ہے، جو قدرتی مہندی کی طرح محفوظ نہیں ہوسکتی۔

قدرتی مہندی ہمیشہ سے ایک محفوظ طریقہ رہا ہے اور یہ جلد کو نقصان نہیں پہنچاتی ہے۔

ڈاکٹرز کا مشورہ ہے کہ مہندی لگانے کی صورت میں اگر کوئی ری ایکشن پایا جائے تو فورا کسی ماہر جلد سے رجوع کیا جائے۔

Women

Eid ul Fitr

lifestyle

hinna

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div