تاریخ میں پہلی بار باحجاب خاتون کی مقابلہ حسن میں شرکت
فائل فوٹوایک صومالی نژاد امریکی خاتون حلیمہ عدن نے ریاست منیسوٹا میں منعقدہ مقابلۂ حسن میں حجاب اور برقینی پہن کر شرکت کی ہے،وہ امریکا میں ایسا کرنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔
انیس سالہ حلیمہ عدن نے مقابلہ حسن میں پیراکی کے لباس کے مقابلے میں برقینی کے ساتھ شرکت کی۔
حلیمہ عدن کی پیدائش کینیا میں ہوئی تھی اور وہ بچپن میں ریاست منیسوٹا کے علاقے سینٹ کلاؤڈ منتقل ہو گئی تھیں،اس دو روزہ مقابلہ حسن میں وہ 15 صف اول کی امیدواروں میں شامل رہیں۔
فائل فوٹوان کا کہنا ہے کہ وہ امید کرتی ہیں کہ ان کی شرکت سے مسلمان خواتین کو اپنی شناخت کے حوالے سے اعتماد ملے گا۔
مقامی ٹی وی کے اے آر ای سے گفتگو کرتے ہوئے حلیمہ عدن کا کہنا تھا کہ 'بہت سارے لوگ آپ کو دیکھتے ہیں اور وہ آپ کے حسن کو دیکھ نہیں سکتے کیونکہ آپ ڈھکی ہوتی ہیں اور وہ اس کے عادی نہیں ہوتے، اس طرح زندگی گزارتے ہوئے میں نے اس طرف توجہ دی کہ لوگوں کو میرے لباس سے قطع نظر مجھے جاننے کا موقع ملے۔'
فائل فوٹوسینٹ کلاؤڈ کی ایک رہائشی کا کہنا تھا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ حلیمہ 15 حتمی امیدواروں میں شامل کی گئی تھیں اور دنیا بھر میں خواتین کی جانب سے انھیں پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔
حلیمہ عدن کا کہنا تھا کہ 'یہ ہمارے لیے بہت بڑی کامیابی ہے۔ میں ایسا کرنے والی پہلی خاتون ہوں اور میں امید کرتی ہوں کہ مزید مسلمان خواتین برقینی پہنیں گی اور انھیں قبول کیا جائے گا۔'
فائل فوٹووہ کہتی ہیں کہ 'میں آپ کو چیلنج کرتی ہوں کہ آپ جو بہترین کرسکتے ہیں آپ کو صرف وہی کرنا چاہیے۔'
خیال رہے کہ امریکی ریاست منیسوٹا میں صومالی نژاد افراد کی ایک بڑی تعداد آباد ہے۔
مس منیسوٹا امریکا کے مقابلہ حسن کی ایگزیکٹیو معاون ڈائریکٹر ڈینسی والس نے حلیمہ عدن کے روایتی لباس میں مقابلے کی شرکت کی تعریف کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میرے خیال میں حلیمہ کا اسٹیج پر کھڑا ہونا اور دیگر خواتین کو یہ دکھانا ہے کہ وہ بھی ایسا کر سکتی ہیں اور یہ ان کے لیے ممکن ہے۔'
واضح رہے کہ اس مقابلہ حسن کی فاتح منیاپولس کی رہائشی میرڈتھ گولڈ قرار دی گئی ہیں جو آئندہ سال مس امریکاکے مقابلہ حسن میں شرکت کریں گی۔

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔