سلیوٹ' بہادر پاکستانی طالبعلم کی زندگی پر مبنی دل چھولینے والی فلم' 

شائع 30 نومبر 2016 10:36am

aitezaz2

پاکستان میں دہشت گردی کے ایک واقعے میں جان کا نذرانہ پیش کرنے والے طالب علم اعتزاز حسن کی زندگی پر مبنی  فیچر فلم بنائی گئی ہے۔

"سلیوٹ" کے نام سے موسوم یہ بائیو گرافک فلم خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے ابراہیم زئی سے تعلق رکھنے والے نویں جماعت کے طالب علم اعتزاز حسن بنگش کی زندگی پر بنائی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 15 سالہ طالب علم نے تقریباً3 سال قبل اپنے گاؤں ابراہیم زئی میں ایک خودکش حملہ آور کوا سکول جانے سے روکا تھا جس میں وہ ہلاک ہوگئے تھے، اس حملے کو ناکام بنانے کی وجہ سے کئی طالب علموں کی زندگیاں محفوظ رہی تھیں۔

فلم کے ہدایت کار اور مصنف شہزاد رفیق نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی ایسی بائیوپک فلم ہے جس میں ایک طالب علم کی بہادری اور قربانی کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پشاور میں آرمی پبلک ا سکول پر دہشت گرد حملے کے بعد ان کے ذہن میں خیال آیا کہ ایک ایسی فلم کی ضرورت ہے جس میں طالب علم کی قربانی کو اجاگر کیا جائے۔

ان کے بقول ’میں نے اس فلم میں دنیا کو یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ ہمارے ملک میں اتنے سارے دہشت گردی کے واقعات کے باوجود ہمارے بچے کتنے دلیر ہیں اور ان میں کتنا قربانی کا جذبہ ہے۔

ان کے مطابق اعتزاز حسن بنگش اس خطے کے ہیرو ہیں اور ان کی قربانی کو نصاب کا حصہ بننا چاہیے تاکہ آنے والی نسلیں بھی اپنے ہیروز کی بہادری سے واقف ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ فلم کسی سرکاری یا غیر سرکاری پراجیکٹ کا حصہ نہیں بلکہ یہ خالصتاً ان کی اپنی فلم ہے جس میں کسی سے کوئی مدد نہیں لی گئی ہے۔

اس فلم کی عکس بندی دبئی اور پاکستان میں کی گئی ہے ۔ فلم میں معروف اداکاروں عجب گل نے اعتزاز حسن کے باپ اور معروف اداکارہ صائمہ نے ماں کا کردار ادا کیا ہے ۔

اعتزاز حسن کے بھائی مجتبیٰ بنگش نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے بھائی کی زندگی پر بننے والی فلم ان کے خاندان اور علاقے کیلئے کسی بڑے اعزاز سے کم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس فلم کے بنانے سے اعتزاز حسن کی قربانی کو مزید تقویت ملی ہے اور ان کی بہادری کا پیغام اب گھر گھر پہنچے گا۔

بشکریہ:بی بی سی اردو