ریمنڈ ڈیوس کے حوالے رحمان ملک کے انکشافات، 'دی کنٹریکٹر' را کی سازش قرار
فائل فوٹواسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما اور سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے جمعرات کو پریس کانفرنس کے دوران ریمنڈ دیوس کی کتاب کو جھوٹ کا پلندا اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ان کے پاس دستاویزی ثبوت ہیں کہ را کے ایڈیشنل سیکریٹری جگناتھن کمار نے 2016میں کتاب 'دی کنٹریکٹر' کے زریعے آئی ایس آئی، پاکستانی افواج اور سیویلین قیادت کو بدنام کرنے کیلئے ریمنڈ ڈیوس سے رابطہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ریمنڈ اپنی زندگی کے بدترین حالات سے گزر رہا ہے، اس نے ایک بار نہیں کئی بار خودکشی کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال ریمنڈ پر سات لاجکھ ڈالرز کا قرضہ تھا، اس کی بیوی نے اس سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور اس کا آبائی علاقہ چھوڑ کر کہیں اور منتقل ہو گئی تھی۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ بد ترین مالی حالات کی وجہ سے ریمنڈ ایک آسان شکار تھا۔ اس لئے را نے اسے اسپانسر کیا اور ایک گھوسٹ رائٹر کے زریعے یہ کتاب لکھوائی گئی۔
سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ حیران تھے کہ ریمنڈ ڈیوس جیسا انسان جو اتنے برے مالی حالات سے گزر رہا ہو، اپنی کتاب دنیا بھر میں مفت تقسیم کیوں کرسکتا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہا ہے اور بھاتی وزیر اعظم نریندر مودی دنیا بھر میں پاکستان مخالف مہم چلا رہے ہیں۔ لیکن افسوس کہ جس وقت پاکستان وک دنیا بھر میں دیوار سے لگانے کی کوشش ہورہی ہے، ہماری حکومت 'پانامہ سرکس' میں مصروف ہے اور تمام وزراء جودیشل اکیڈمی کے باہر شریف خاندان کا دفاع کرنے کیلئے تعینات ہیں۔
رحمان ملک نے بتایا کہ جان کیری نے نے ان سے درخواست کی کہ ریمنڈ ڈیوس کیلئے سفارتی استثنیٰ منظور کی جائے تاکہ وہ گھر واپس جا سکے لیکن انہوں نے ان کی درخواست کو رد کرتے ہوئے جان کیری کو آگاہ کیا کہ ریمنڈ کو سفارتی استثنیٰ نہیں دیا جاسکتا کیونکہ وہ ایک عام ملازم کی حیثیت سے کونسلر جنرل لاہور میں کام کرتا تھا۔ ریمنڈ ڈیوس کو قانون کے مطابق ٹرائل کا سمنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رہمنڈ ڈیوس کے بدلے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی بات بھی کئی لیکن امریکی حکام کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔
رحمان ملک نے قوم کع مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سازشوں کا شکار نہ بنیں اور ریمنڈ کو ہیرو نہ سمجھیں، وہ ایک راء ایجنٹ کے سوا کچھ نہیں۔











اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔