کافی اور کیفین میں آپ کی صحت کیلئے یہ 7 فوائد موجود ہیں

شائع 10 مئ 2018 06:00pm

imagea

روزانہ کیفین سے متعلق نِت نئی خبریں آتی ہیں۔ کبھی کیفین آپ کیلئے اچھی ہوتی ہے اور کبھی بتایا گیا ہوتا ہے کہ آپ کو اس سے گریز کرنا چاہیئے۔

لیکن حالیہ دنوں میں کی جانے والی بڑی تحقیق میںبتایا گیا ہے کہ  کافی  اور کیفین نہ صرف ہماری توانائی بڑھاتی ہیں بلکہ یہ ہماری صحت کیلئے بھی بہت اچھی ہیں۔

برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کافی اور کیفین کے متعلق فوائد کو بتایا گیا ہے۔

کیفین سے متعلق 7فوائد ملاحظہ ہوں

یہ آپ کو جگانے میں مدد دیتی ہے

ہمارا دماغ صبح سے لےکر رات تک قدرتی طور پر ایڈنوسین بناتا ہے۔ سائنس دانوں کاخیال ہے کہ یہ ہمیں آرام پہنچانے اور سونے میں مددگار ہوتا ہے۔

کیفین ایڈوسین بننے کے اس عمل کو روک دیتی ہے اور نتیجتاً ہم چوکنّے ہوجاتے ہیں اور نیند بھاگ جاتی ہے۔

کارکردگی کیلئے بہترین ہے

کیفین ایک کھلاڑی کو بھی اتنی ہی طاقت دیتی ہے جتنی کسی کمپیوٹر پر کام کرنے والے کو دیتی ہے۔  کیفین ایسا تھکاوٹ کے احساس کو دور کرکے کرتی ہے۔

یہ چربی کم کرتی ہے

کیفین تھرمو جینک ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جسم حرارت پیدا کرتا ہے اور کیلوریز کو توانائی میں بدل دیتا ہے۔

موٹاپے سے متعلق 2005میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں سبز چائے کے کیفین مکسچرکو وزن برقرار رکھنے کے مرکب کے طور پر دیکھا گیا تھا۔

یہ آپ کو جگر کاکینسرلاحق ہونے کا خطرہ کم کرسکتی ہے

یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق زیادہ کافی پینا آپ کو جگر کے کینسر کی سب سے عام سی قسم لاحق ہونے کے خطرات کو کم کرسکتا ہے۔

یہ آپ کی یادداشت کو بہتر بناتی ہے

جون ہوپکنس یونیورسٹی کی تحقیق بتاتی ہے کہ کیفین آپ کی یادداشت کو بڑھا سکتی ہے۔

یہ آپ کے مزاج کو بہتر بناتی ہے

کیفین آپ کو صرف چُست ہی نہیں کرتی بلکہ آپ کا مزاج بھی بہتر کرتی ہے۔ اس کی وجہ ان میں موجود ایڈینوسائن کو روکنے کی صلاحیت ہے جو آپ کو چوکنّا کرتی ہے۔

یہ ڈپریشن اور خودکشی کے خطرات  کو کم کرسکتی ہے

ہارورڈ اسکول آف ہیلتھ کی تحقیق کے مطابق روزانہ کافی کے متعدد کپ پینے سے  خواتین و حضرات  کو لاحق خودکشی کرنے کے خطرات میں 50فیصد تک حیرت انگیز کمی واقع ہوتی ہے۔

محققین نے امریکا کی تین بڑی تحقیقوں کا مطالعہ کیا اور معلوم کیا کہ جو لوگ کیفینیٹڈ کافی پیتے ہیں ان میں دیگر کی نسبت خودکشی کرنے کے خطرات 50فیصد تک کم ہوتے ہیں۔

Daily mail بشکریہ