Aaj News

جمعہ, اپريل 26, 2024  
18 Shawwal 1445  

اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں مندر کی تعمیر...
اپ ڈیٹ 06 جولائ 2020 12:20pm

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں مندر کی تعمیر کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے وفاقی دارالحکومت میں مندر کی تعمیر کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی،عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ۔

سی ڈی اے نے بتایا کہ مندر کا بلڈنگ پلان نہ ہونے کی وجہ سے کام رکوادیاہے، جس پر عدالت نے سی ڈی اے سے استفسار کیا کہ پلاٹ کس جگہ واقع ہے اور کس مقصد کیلئے استعمال ہو گا؟۔

ڈائریکٹ اربن پلاننگ سی ڈی اے نے بتایا کہ ایچ نائن ٹو میں 2016 میں پلاٹ دینے کے حوالے سے کارروائی شروع ہوئی،مندر،کمیونٹی سنٹر یا شمشاد گاٹ کیلئے یہ جگہ ہندو کمیونٹی کو الاٹ ہوئی،وزارت مذہبی امور، اسپیشل برانچ اور اسلام آباد انتظامیہ کی تجاویز کے بعد پلاٹ الاٹ کیاگیا،اسی پلاٹ کے ساتھ عیسائی،بھائی،قادیانی اور بدھ مت کمیونٹی کیلئےقبرستان کی جگہ الاٹ ہو چکی، 3.89 کنال جگہ 2017 میں الاٹ کرکے 2018 میں جگہ ہندو پنچایت کے حوالے کی۔ جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ مندر کا نقشہ آیا ہے منظوری کیلئے یا نہیں؟ جس پر سی ڈی اے نے جواب دیا کہ ابھی معلوم نہیں لیکن منظوری کیلئے آیا نہیں ہے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود نےجواب دیا کہ حکومت نے ابھی تک مندر کی تعمیر کیلئے کوئی فنڈنگ نہیں کی، درخواست گزار 10کروڑ روپے کا کہہ رہے ہیں لیکن حکومت نے ابھی کوئی فنڈنگ نہیں کی،حکومت نے مندر کیلئے فنڈنگ کے معاملے پر اسلامی نظریاتی سے سفارشات مانگی ہیں، دنیا میں اچھا پیغام نہیں جا رہا، آئین بھی غیر مسلموں کو اس کی اجازت دیتا ہے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ مندر کی منظوری اور فنڈنگ دو الگ الگ مسئلے ہیں، حکومت نہ فنڈنگ دے سکتی ہے نہ مندر بنانے کی منظوری دے سکتی ہے۔

جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیئے کہ حکومت نے اسلامی نظریاتی کونسل کو معاملہ بھجوا دیا ہے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div