Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

‘ جب تک سورج چاند رہے گا، شفقت تیرا نام رہے گا ’

پیر کے روز وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کورونا وائرس میں تیزی...
اپ ڈیٹ 24 نومبر 2020 10:22am

پیر کے روز وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کورونا وائرس میں تیزی سے اضافے کے باعث تعلیمی ادارے بند اور بیشتر امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کیا تو سوشل میڈیا صارفین کی خاصی تعداد انہیں لمحوں میں کہیں پاکستان کا "اگلا وزیراعظم" بنا گئی تو کوئی "شفقت کا نام" سورج و چاند کی موجودگی تک باقی رہنے کے نعرے شیئر کرتا رہا۔

وفاقی وزیرتعلیم کی جانب سے 26 نومبر سے تعلیمی اداروں میں چھٹیاں کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد تعلیمی ادارے تقریبا وسط جنوری تک بند رہیں گے۔

اس پیشرفت کی اطلاع سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر فورا آئی اور دیکھتے ہی دیکھتے متعدد ٹرینڈز بنا کر سب سے اہم موضوع کی حیثیت اختیار کر گئی۔

سوشل میڈیا ٹائم لائنز نے کہیں تعلیمی اداروں کی بندش کے اعلان کے بعد والدین اور اساتذہ کا ردعمل شیئر کرنے کے لیے لفظوں کا سہارا لیا گیا تو کہیں میمز سے کام چلایا گیا۔

کچھ صارفین نے خوشی بھرے جذبات کا اظہار کیا تو شفقت محمود کو مستقبل کا وزیراعظم قرار دے دیا گیا۔

معاملہ یہی نہیں رکا بلکہ کئی صارفین نے ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا جس میں کسی تعلیمی ادارے کے ہاسٹل جیسے مقام پر موجود طلبہ ’جب تک سورج چاند رہے گا، شفقت تیرا نام رہے گا‘ کے نعرے لگاتے دیکھے اور سنے جا سکتے ہیں۔

ابراہیم صابر نامی صارف اپنی خوشی کے اظہار کے لیے ایک ٹویٹ کے ساتھ سامنے آئے تو وفاقی وزیر تعلیم کو ’کنفرم جنتی‘ قرار دے ڈالا۔

کچھ سابق طالب علم اپنی پرانی یادیں تازہ کرنے لگے تو انہوں نے پوچھا کہ وزیر تعلیم ان کے دور میں کہاں تھے؟

تعلیمی اداروں کی بندش کے ساتھ امتحانات کے التوا کا اعلان ہوا تو ایم ڈی کیٹ اور انٹری ٹیسٹ دینے والے امیدواروں سے متعلق پہلو بھی خصوصی توجہ کا مرکز رہا۔ یہ امتحانات چونکہ ملتوی نہیں کیے گئے اس لیے صارفین ایک دوسرے سے ہمدری کا اظہار بھی کرتے رہے۔

کچھ صارفین چھٹیوں میں طلبہ کے پڑھنے یا نہ پڑھنے سے متعلق خدشات سامنے لائے تو وزیرتعلیم کے اس فیصلے سے متفق دکھائی نہیں دیے۔

وفاقی وزیرتعلیم کی جانب سے تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان وزرائے تعلیم کے آن لائن اجلاس کے بعد کیا گیا تھا۔ خوشیوں، جوش و خروش، والدین و طلبہ کے ردعمل کا ذکر ہوا تو کچھ صارفین عملی مسائل اور تعلیمی اداروں و اساتذہ سے متعلق پہلو بھی سامنے لائے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div