Aaj News

منگل, مارچ 19, 2024  
08 Ramadan 1445  

”آپ ترقیاں مانگ رہے ہیں، سندھ کا تعلیمی معیاردیکھا ہے،نتائج30فیصد بھی نہیں“

کراچی :سندھ ہائیکورٹ نے لیکچررزکوترقیاں دینے کے کیس میں صوبائی...
شائع 19 جنوری 2021 12:05pm

کراچی :سندھ ہائیکورٹ نے لیکچررزکوترقیاں دینے کے کیس میں صوبائی حکومت کو گریڈ 17سے 18کے لیکچرارز کو 20دن میں ترقی دینے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ ترقیاں مانگ رہے ہیں،سندھ کا تعلیمی معیاردیکھا ہےنتائج 30فیصد بھی نہیں، اچھی تعلیم ہے نہ ڈگری۔

سندھ ہائیکورٹ میں صوبے کے 12ہزارسے زائد پروفیسرزاور لیکچرار کو ترقیاں، ٹائم اسکیل نہ دینے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی ۔

دوران سماعت عدالت نے صوبے میں تعلیم کی ابتر صورتِ حال پر پروفیسرزپر برہمی کا اظہارکیا ۔

جسٹس امجد سہتو نے ریمارکس دیئےکہ آپ ترقیاں مانگ رہے ہیں مگر تعلیمی معیار کو دیکھا ہے؟ بچوں کو نہ اچھی تعلیم مل رہی ہے نہ اچھی ڈگری، ناقص تعلیم کی وجہ سے سندھ کے بچوں کو ملازمتیں تک نہیں مل رہیں، پورے پاکستان میں کالجر کے نتائج دیکھ لیں، سندھ کا کوئی کالج اٹھا لیں تعلیمی معیار پتہ چل جائے گا۔

وکیل لیکچرارز کا مؤقف تھا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں سندھ میں تعلیمی معیار اچھا نہیں ہے، اساتذہ تعلیمی معیار مزید بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔

سیکرٹری کالجزنے عدالت کوبتایا ہم ترقیاں دینے کو تیار ہیں اس سے کہیں بچوں کو پڑھائیں بھی۔

سرکاری وکیل نے عدالت کوبتایا معاملہ کابینہ کے پاس پہنچ گیا اگلے مرحلے میں سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی جائے گی، تعلیم ہی نہیں دیگر محکموں کے افسران کو بھی پرموٹ کیا جارہا ہے۔

عدالت نے گریڈ 17سے 18کے لیکچرارز کو 20دن میں اگلے گریڈ میں ترقی دینے کا حکم دیتے ہوئے تنبیہ کی اگر ترقیاں نہ دی گئیں تو پھرچیف سیکرٹری اور سیکرٹری کالجزسمیت دیگر فریقین کیخلاف توہین عدالت کارروائی کریں گے ۔

SHC

karachi

sindh govt

تعلیم

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div