Aaj News

جمعرات, مئ 09, 2024  
30 Shawwal 1445  

مسلسل ناکامی سے غصے میں آکر بلند عمارتوں پر بمباری کی، اسرائیلی پائلٹ کا اعتراف

اسرائیلی فضائیہ کے ایک پائلٹ نے میڈیا پر آکر اعتراف کیا ہے کہ...
اپ ڈیٹ 24 مئ 2021 12:21pm

اسرائیلی فضائیہ کے ایک پائلٹ نے میڈیا پر آکر اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے اپنی فوجی حکمت عملی میں ناکامی پر غصے میں آکر غزہ میں بلند عمارتوں پر بمباری کی تھی۔

خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پائلٹ کا کہنا ہے کہ ناکامی کے باعث فوج تلملا رہی تھی سب پاگل ہوگئے تھے اور مایوسی بڑھ رہی تھی جسے دور کرنے کے لیے غزہ میں بلند رہائشی اور کمرشل عمارتوں کو نشانہ بنایا۔

'ہم نے ٹنوں کے حساب سے بارود پھینکا، آگ اور بارود کی بارش کر دی لیکن اس کے باوجود ہمیں محسوس ہو رہا تھا کہ کامیابی نہیں مل رہی۔ ہم فلسطینیوں کے راکٹ حملوں کو روک پارہے تھے نہ ان کی قیادت کو نقصان پہنچانے میں کامیاب ہو رہے تھے تو ہم نے جھنجلاہٹ اور غصے میں آ کر رہائشی عمارتوں کو تباہ کرنا شروع کیا۔'

اسرائیلی کالم نگار گیدون لیوی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی چینلز پر بار بار غزہ کی بلند عمارتوں کو گرتے دکھایا گیا تاکہ انتقامی جذبات کو تسکین دی جا سکے۔ عمارتوں کو گرتا دکھا کر اسرائیل ثابت کرنا چاہتا تھا کہ وہ کتنا مضبوط ہے۔لیکن اس تباہی کو بار بار دکھانا دراصل کمزوری کی نشانی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی جنگ بندی کے لیے امریکا، مصر اور قطر سمیت دیگر یورپی ممالک نے اپنا کردار ادا کیا۔ ان ممالک کی جانب سے غزہ کی خراب صورتحال کے باعث اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور حماس کی قیادت پر کشیدگی ختم کرنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا گیا۔

جبکہ پاکستان، ترکی اور دیگر کچھ اسلامی ممالک سمیت اہم یورپی ممالک کی جانب سے بھی بھرپور دباؤ ڈال کر اسرائیل کو سیز فائر کرنے پر مجبور کیا گیا۔ تاہم سیز فائر ہونے سے قبل ہی گزشتہ 11 روز کے درمیان اسرائیلی اپنی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے درجنوں معصوم فلسطینوں کو شہید اور ہزاروں افراد کے گھر تباہ کر چکا۔ اسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد 240 سے زیادہ ہے، جبکہ ڈیڑھ ہزار سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div