Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
17 Ramadan 1445  

'احساس پروگرام میں 43 ارب روپے کی کرپشن پکڑی گئی'

مسلم لیگ ن نے ایک بارپھرملک کو مسائل سے نکانے کے لئے فوری شفاف...
شائع 02 دسمبر 2021 07:55pm

مسلم لیگ ن نے ایک بارپھرملک کو مسائل سے نکانے کے لئے فوری شفاف انتخابات کا مطالبہ کردیا۔ لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کے اقتصادی حالات بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ احساس پروگرام میں 43 ارب روپے کی کرپشن پکڑی گئی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کی اسٹاک مارکیٹ دوہزارپوائنٹ گر گئی ہے اور حکمران مہنگائی کی وجوہات بتانے سے قاصر ہیں، ہر چیز کی قیمت میں سوفیصد اضافہ ہو چکا ہے۔

انکا کہنا ہے کہ وزیراعظم، وزیر خزانہ، اسٹیٹ بینک کا گورنر اپنی نالائقی کو قبول کرنے کے بجائے منتق دیتے ہیں دنیا میں مہنگائی ہے ۔ملک کو مشکلات سے نکالنے کا ایک ہی راستہ ملک میں فوری شفاف انتخابات کا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ چیئرمین نیب کی آنکھیں اورکان بند ہیں ۔ اسپیکر کو نظر نہیں آتا ۔ ملک کس مشکل میں ہے، نیشنل سیکیورٹی کی بریفنگ وہ دیتا ہے جس کا تین سال قبل پاکستان سے کوئی تعلق نہیں تھا، کیا ہماری نیشنل سیکیورٹی یہ ہے افغانستان میں کیا ہوا،سینکڑوں لوگ اربوں روپے لیکر ملک سے نکل گئے سٹیٹ بینک نے ان کی مدد کی۔

شاہد خاقان عباسی نےمزید کہا کہ احساس پروگرام میں 43 ارب روپے کی کرپشن پکڑی گی ہے ،حکومت کہتی ہے کہ وہ اسے مسترد کرتے ہیں ،چور کہتا ہے کہ وہ چور نہیں ہے یہ حکو مت چور ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے منی بجٹ کو مسترد کردیا

مسلم لیگ (ن)کے صدراور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے منی بجٹ کو مسترد کردیا۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے اپنے جاری کردہ بیان میں متوقع منی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ لانے کے اعلان سے ثابت ہوگیا کہ قومی بجٹ کے موقع پر حکومت نے قوم اور کاروباری برادری سے جھوٹ بولا۔

شہباز شریف نے کہا کہ منی بجٹ لانے والے کہتے تھے کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، عمران نیازی نے ایک اور یوٹرن لیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ منی بجٹ نہیں بلکہ معاشی تباہی اور مہنگائی کا سیاہ طوفان ہےجو پاکستان کی معیشت، صنعت اور روزگار اجاڑ دے گا،منی بجٹ قومی معیشت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ نے کہا کہ نئی قانون سازی سے حکومت پاکستان میں آئی ایم ایف کی ٹیکس کلکٹر بن جائے گی اور وفاقی حکومت کا کردار محض آئی ایم ایف کے ٹیکس جمع کرنے تک محدود ہوکر رہ جائے گا۔

مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف نے مزیدکہا کہ منی بجٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، اسے منظور نہیں ہونے دیا جائے گا۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div