‘خواجہ سرا غیرت کے نام پر قتل ہونے کے لیے پیدا نہیں ہوئے’
پشاور میں کراچی سے تعلق رکھنے والی خواجہ سرا ماہی اپنی کمیونٹی کے حقوق کے لیے کام کرتی ہیں
پشاور میں کراچی سے تعلق رکھنے والی خواجہ سرا ماہی اپنی کمیونٹی کے حقوق کے لیے کام کرتی ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ خیبرپختونخوا میں خواجہ سراوں کی زندگی بہت مشکل ہے۔
وہ مانتی ہیں کہ اس زمر میں خواجہ سراوں کے اہلِ خانہ کو یہ بتانا ضروری ہے کہ یہ غیرت کے نام پر قتل ہونے کے لیے پیدا نہیں ہوئے۔
ماہی نے کراچی کی جامعہ سے انٹرنیشنل رلیشنز پڑھا ہے۔
پاکستان
peshawar
تعلیم
Transgender
مزید خبریں
سپریم کورٹ: سرما تعطیلات میں دستیاب ججز پر مشتمل بینچز تشکیل
مریم نواز کے جلسے میں کتنے لوگ تھے
سیٹ ایڈجسٹمنٹ: مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی نے باضابطہ کمیٹیاں تشکیل دے دیں
وزیراعلیٰ پنجاب کا یوریا کھاد کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے وزیراعظم سے رابطے کا فیصلہ
پنجاب میں پولیس اسٹیشنز اور آن لائن لرننگ ڈرائیونگ لائسنس بنانے کا فیصلہ
’وزیر داخلہ بتائیں فضل الرحمان کی سکیورٹی کس کا کام، ذمہ داری پوری نہیں کرسکتے تو مستعفی ہوجائیں‘
تبولا
Taboola ads will show in this div
مقبول ترین
Comments are closed on this story.