‘خواجہ سرا غیرت کے نام پر قتل ہونے کے لیے پیدا نہیں ہوئے’
پشاور میں کراچی سے تعلق رکھنے والی خواجہ سرا ماہی اپنی کمیونٹی کے حقوق کے لیے کام کرتی ہیں
پشاور میں کراچی سے تعلق رکھنے والی خواجہ سرا ماہی اپنی کمیونٹی کے حقوق کے لیے کام کرتی ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ خیبرپختونخوا میں خواجہ سراوں کی زندگی بہت مشکل ہے۔
وہ مانتی ہیں کہ اس زمر میں خواجہ سراوں کے اہلِ خانہ کو یہ بتانا ضروری ہے کہ یہ غیرت کے نام پر قتل ہونے کے لیے پیدا نہیں ہوئے۔
ماہی نے کراچی کی جامعہ سے انٹرنیشنل رلیشنز پڑھا ہے۔
پاکستان
peshawar
تعلیم
Transgender
مزید خبریں
پاکستان کا تاریخی خلائی مشن آج چاند کے سفر پر روانہ ہوگا
پشین میں پولیس افسران پر فائرنگ، ایک ملزم گرفتار
لاہور کی یونیورسٹی میں امریکی قونصل خانے کے تعاون سے کنسرٹ منسوخ، طلبہ کی فلسطین کے حق میں ریلی
صحافت کا عالمی دن: صدر مملکت اور وزیراعظم کا میڈیا ورکرز کو خراج تحسین
خواجہ سرا نے ’تلخ کلامی‘ پر فائرنگ کر کے ایک شخص کو قتل کردیا
خیبرپختونخوا : 11 انتہائی مطلوب دہشتگردوں کے سروں کی قیمت 1 کروڑ 31 لاکھ مقرر
تبولا
Taboola ads will show in this div
مقبول ترین
Comments are closed on this story.