Aaj News

جمعہ, مئ 03, 2024  
24 Shawwal 1445  

ارشد شریف کی تصاویر لیک کیسے ہوئیں؟ انکوائری کمیٹی تشکیل

تشدد کے نشانات والی تصاویر لیک ہونے پر پمز ہسپتال میں تحقیقات کا فیصلہ
اپ ڈیٹ 12 نومبر 2022 08:45pm
مقتول صحافی ارشد شریف کے خالی دفتر کا ایک منظر (تصویر: سوشل میڈیا)
مقتول صحافی ارشد شریف کے خالی دفتر کا ایک منظر (تصویر: سوشل میڈیا)

پاکستان کے مقتول صحافی ارشد شریف کی تصاویر لیک ہونے کے معاملے پرپمز ہسپتال کی سات رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ کمیٹی کی سربراہی ڈائریکٹر ہسپتال ڈاکٹر خالد محسود کریں گے۔

کمیٹی میں میڈیکل ڈائریکٹر، چیئرمین میڈیکل بورڈ، میڈیکل بورڈ کے تمام ممبران شریک ہیں۔

کمیٹی میں ڈائریکٹر آئی ٹی پمز، میڈیکل بورڈ کے کیمرہ مین بھی شامل ہیں۔

تشکیل شدہ نئی کمیٹی کا پہلا اجلاس 14 نومبر کو طلب کرلیا گیا ہے۔ تمام ممبران کو کمیٹی اجلاس میں پیش ہونے کی ہدایات کی گئی ہے۔

تصاویر لیک معاملہ

نجی ٹی وی کے سینئر اینکر پرسن کامران شاہد نے اپنے پروگرام میں ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور ان کے جسم پر مبینہ تشدد کی تصاویر نشر کی تھیں، جن میں ان کے جسم پر واضح نشانات اور غائب ناخن دیکھے جاسکتے تھے۔

ارشد شریف کے ورثاء کے احتجاج اور سوشل میڈیا پر ردعمل کے بعد کامران شاہد نے مرحوم کی تصاویر اور پروگرام کی ویڈیوز ٹوئٹر سے ہٹا دی تھیں۔

’بنا ناخن والا ہاتھ ارشد کا ہی تھا‘

10 نومبر کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیق نے بتایا کہ “ تصاویر نشر کرنے سے قبل ورثاء کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، نہ ہی تصاویر کو دھندلا کیا گیا ،میں اور ارشد بطور صحافی کسی کی بھی پرائیویسی کو ملحوظ خاطر رکھتے تھے اور آئندہ بھی رکھیں گے۔“

انہوں نے کہا کہ ”پوسٹ مارٹم سے قبل میں نے اپنے شوہر کا جسد خاکی دیکھا تو ان کا چہرہ، گردن اور سینہ دیکھا تھا، میں نے ان کے ہاتھ اور دیگر اعضاء نہیں دیکھے تھے کیونکہ بطور بیوی میرے لیے بہت بڑا صدمہ تھا، میں بطور صحافی وہاں موجود نہیں تھی کہ باریکیوں اور تفصیلات میں جاتی۔“

انہوں نے گلوگیر آواز میں کہا کہ ”تصاویر نشر ہونے سے مجھے بہت دھچکا پہنچا ہے لیکن میں ان تصاویر کو پہچان گئی کیونکہ ارشد کی انگلی پر ایک تِل تھا، جس ہاتھ کی انگلیوں سے ناخن اکھاڑے گئے ہیں وہ ارشد کا ہی ہاتھ ہے، یہ بہت تکلیف دہ چیز تھی۔“

arshad sharif death

Pictures Leak

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div