اقوام متحدہ کا جنرل سیکرٹری میرے دادا کو بنائیں، شامی بچےکا انوکھااحتجاج

بچہ شام میں مصیبت زدہ افراد کی مناسب مدد نہ کرنے پر نالاں ہے
شائع 16 فروری 2023 03:31pm

سوشل میڈیا پر ایک شامی بچے کی تصویر گردش کررہی ہے جس میں بچہ ایک پمفلٹ اٹھائے مطالبہ کررہا ہے کہ اقوام متحدہ کا جنرل سیکرٹری اس کے دادا کو بنایا جائے۔

رواں برس 6 فروری کو ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے، جب کہ لاکھوں افراد بے گھر اور کھلے آسمان تلے بے سروسامان امداد کے منتظر ہیں۔

مختلف ممالک کے بیشتر تنظیموں اور حکومتی سطح پر ترکیہ اور شام کے مصیبت زدہ گھرانوں کی امداد کی جارہی ہے، اور اقوام متحدہ کی جانب سے بھی امدادی سامان پہنچایا جارہا ہے۔ تاہم اس تمام صورتحال میں ایک شامی بچے کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے، جو اقوام متحدہ کی جانب سے زلزلہ متاثرین کی مناسب مدد نہ کرنے پر نالاں دکھائی دے رہا ہے۔

تصویر میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شامی بچہ جس نے اپنے ننھے ہاتھوں میں ایک پمفلٹ اٹھا رکھا ہے جس پر عربی زبان میں درج ہے کہ دیر الزور کے قبیلوں نے ملک کے شمال مغرب میں 76 امدادی ٹرک بھیجے ہیں، جب کہ اقوام متحدہ کی جانب سے صرف 15 امدادی ٹرک بھیجے گئے۔

بچے نے پمفلٹ پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے مطالبہ کرتے ہوئے مزید درج کررکھا ہے کہ گوٹریس کی جگہ عالمی تنظیم کا سیکرٹری جنرل اس کے دادا ’’حسین ’‘ کو بنایا جائے۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور روابط کے مطابق شمال مغربی شام میں آنے والے زلزلے میں اب تک 4,400 سے زائد افراد جاں بحق اور 8,600 زخمی ہوئے ہیں۔