Aaj News

اتوار, مئ 05, 2024  
26 Shawwal 1445  
Live
Politics March 17 2023

توشہ خانہ کیس کی سماعت ایف 8 کچہری سے جوڈیشل کمپلیکس منتقل

جوڈیشل کمپلیکس کے کورٹ نمب ایک میں عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوگی، نوٹیفکیشن
شائع 17 مارچ 2023 10:35pm
فوٹو — اے ایف پی/ فائل
فوٹو — اے ایف پی/ فائل

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت اسلام آباد کی ایف 8 کچہری سے جوڈیشل کمپلیکس منتقل کردی گئی۔

عمران خان اب ایف 8 کچہری کے بجائے جوڈیشل کمپلیکس جی 11 کے عدالت نمبر 1 میں پیش ہوں گے۔

چیف کمشنر اسلام آباد نے اختیارات استعمال کرکے کچہری سے کمرہ عدالت جوڈیشل کمپلیکس شفٹ کیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس کے کورٹ نمب ایک میں عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوگی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ صرف ایک مرتبہ کیلئے کیس کی سماعت کی جگہ منتقل کی گئی ہے۔

دوسری جانب عمران خان کی پیشی کے پیش نظر ترجمان اسلام آباد پولیس کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے، لہٰذا اسلحہ لیکر چلنے پر پابندی عائد ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس نے عوام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہری جی11 ون، جی 10 ون میں غیر ضروری سفرسے گریز، اپنے ہمراہ شناختی دستاویزات، گاڑی چلاتے وقت اپنی گاڑی کا ملکیتی ثبوت ساتھ رکھیں اور چیکنگ کے دوران پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

عمران خان کا عدالت پیشی کے لئے صبح 8 بجے زمان پارک سے روانہ ہونے کا امکان

کارکنوں کو صبح 7 بجے زمان پارک پہنچنے کی کال دے دی گئی، پارٹی ذرائع
شائع 17 مارچ 2023 09:54pm

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان توشہ خانہ کیس میں پیشی کے لئے کل صبح زمان پارک سے روانہ ہوں گے۔

اسلام آباد کی ماتحت عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، اور انہیں 18 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کل تک معطل کردیئے ہیں، اور انہیں ہر صورت عدالت پہنچنے کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی سیشن عدالت جانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے،اور اس حوالے سینئر رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں عمران خان کی اسلام آباد میں پیشی سےمتعلق مشاورت ہوگی۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کا کل صبح 8 بجے زمان پارک سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہونے کا امکان ہے، اور قیادت کی جانب سے کارکنوں کو صبح 7 بجے زمان پارک پہنچنے کی کال دے دی گئی، چیئرمین پی ٹی آئی ریلی کی صورت میں اسلام آباد جائیں گے۔

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے بھی ”آج“ نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمران خان کل سڑک کے راستے اسلام آباد جائیں گے، اور دوپہر 12 بجےتک اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچیں گے.

اسلام آباد پولیس کا عمران خان کی پیشی پر کچہری سیل رکھنے کا فیصلہ

اسلام آباد پولیس نے کل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی ایف ایٹ کچہری میں پیشی کے موقع...
اپ ڈیٹ 17 مارچ 2023 04:18pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی

اسلام آباد پولیس نے کل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی ایف ایٹ کچہری میں پیشی کے موقع پر کچہری کو سیل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عمران خان کی مقامی عدالتوں میں پیشی کے پیش نظر آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں پولیس کا اجلاس ہوا ہے، جس میں تمام زونز کے افسران شریک ہوئے۔

اجلاس میں آئی جی اسلام آباد نے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔

اجلاس میں عمران خان کی پیشی پر ایف ایٹ کچہری کو سیل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان کی پیشی کے موقع پر غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد ہوگی، پی ٹی آئی کارکنان کو احاطہ کچہری سے دور رکھا جائے گا۔

خیال رہے کہ توشہ خانہ کیس میں ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے ہی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، عدالت نے انہیں 18 مارچ کو پیش کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

عمران خان کی جانب سے وارنٹ کی منسوخی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تھا جہاں عدالت نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے درخواست نمٹا دی تھی اور حکم دیا تھا کہ عمران خان 18 مارچ کو پیشی سے متعلق ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی انڈرٹیکنگ ٹرائل کورٹ میں جمع کرائیں۔

گورنرخیبرپختونخوا انتخابات کیلئے اپنی ہی دی گئی تاریخ سے پیچھے ہٹ گئے

حاجی غلام علی نے الیکشن تاخیر سے کرانے کیلئے الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھیج دیا
شائع 17 مارچ 2023 02:51pm
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی

گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی 28 مئی کو خیبرپختونخوا میں الیکشن کروانے کے اپنے اعلان سے پیچھے ہٹ گئے اور 9 وجوہات کی بناء پر الیکشن تاخیر سے کرانے کا مراسلہ الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا۔

گورنر خیبرپختونخوا نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھجوا دیا، مراسلے میں حاجی غلام علی نے الیکشن کی تاریخ نہیں دی۔

الیکشن کمیشن کو لکھے گئے مراسلے میں گورنر خیبرپختونخوا نے الیکشن کمیشن کو تمام اسٹیک ہولڈر سے مشاورت کی ہدایت کی اور بتایا 9 وجوہات کی بناء پر الیکشن تاخیر سے کروائے جائیں۔

جاری مراسلے میں حاجی غلام علی نے دہشت گردی، سیکیورٹی عملے کی عدم دستیابی اور مردم شماری سے متعلق مسائل حل کرنے تجویز دی۔

گورنر خیبرپختونخوا نے الیکشن کو کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول وزارت دفاع اور داخلہ کو اعتماد میں لیا جائے۔

واضح رہے 14 مارچ کو گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو 28 مئی کو الیکشن کرانے کی یقین دہائی کرائی تھی۔

عمران خان کی ہائیکورٹ پیشی، ضلع انتظامیہ کو سیکیورٹی انتظامات کی ہدایت

اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے سرکلر جاری کردیا
شائع 17 مارچ 2023 02:28pm

اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 21 مارچ کو ہائیکورٹ پیشی پر سرکلر جاری کردیا۔ رجسٹرار نے ضلع انتظامیہ کو سیکیورٹی انتظامات کی ہدایت کر دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ کورٹ روم نمبر 1 میں وکلاء اور صحافیوں کا داخلہ خصوصی پاس کے ذریعے ہوگا۔

سرکلر میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے ساتھ 15 وکلاء کو کمرہ عدالت جانے کی اجازت ہوگی، اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل آفس سے 10 وکلاء کمرہ عدالت جاسکیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے 30 ممبران کو کمرہ عدالت جانے کی اجازت ہوگی۔

سرکلر کے مطابق کمرہ عدالت میں داخلے کے لئے خصوصی پاس بنانے کے لئے 20 مارچ تک لسٹیں فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، خصوصی پاسسز رکھنے والے افراد کو کمرہ عدالت نمبر ایک میں جانے کی اجازت ہوگی، اقدام قتل کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت کی درخواست پر 21 مارچ کو دن ڈھائی بجے سماعت ہوگی۔

خیبرپختونخوا حکام کا صوبائی اسمبلی کے عام انتخابات میں سیکیورٹی خدشات کا اظہار

ان حالات میں اتنی بڑی تعداد مین سیکیورٹی اہلکار فراہم کرنا مشکل ہے، آئی جی
شائع 17 مارچ 2023 01:18pm
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی

پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا کے حکام نے بھی صوبائی اسمبلی کے عام انتخابات میں سیکیورٹی خدشات کا اظہار کر دیا۔

خبیرپختوانخوا میں عام انتخابات کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چیف سیکرٹری اور آئی جی خیبرپختوا نے شرکت کی۔

حکام خبیرپختوانخوا کی جانب سے انتخابات کے انتظامات اور سیکیورٹی بارے بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے اجلاس میں آئی جی خیبرپختونخوا اور چیف سیکرٹری نے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کردیا۔

آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی حالات کے پیش نظر مشکلات درپیش ہیں، ان حالات میں اتنی بڑی تعداد مین سیکیورٹی اہلکار فراہم کرنا مشکل ہے۔

زمان پارک پولیس حصار، تشدد کی 5 درخواستوں پر فریقین کو ملکربات کرنے کا موقع

عدالت نے کیس کی سماعت 3 بجے تک ملتوی کردی
شائع 17 مارچ 2023 12:55pm
فوٹو۔۔۔۔ بی بی سی
فوٹو۔۔۔۔ بی بی سی

لاہور ہائیکورٹ نے نوٹس کی تعمیل اورسیکیورٹی معاملات پر فریقین کوبات کرنے کا موقع دے دیا۔

زمان پارک پولیس حصار اور پولیس تشدد سمیت 5 درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ آپ نے لاہور شہر کو بحران سے بچایا، پی ٹی آئی کے جلسے کے دن سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں، جلسہ پیر کو کر لیں گے، جلسے کے لئے 5 روز قبل نوٹس دیں گے، ہوم سیکرٹری نے گرفتاریوں کے لئے درخواست دی، ہماری گزارش ہے کہ گرفتاریاں نہ کریں اور درخواست واپس لے لیں، دونوں طرف سے افراد زخمی ہوئے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ جس نے زیادتی کی اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے، کیمروں میں شناخت کی جائے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ دونوں طرف سے زیادتی ہوئی، حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کر رہے ہیں۔

طارق رحیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ عمران خان آپ کے پاس پیش ہوں گے، وہ جانے کی یقین دہانی کروائیں گے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات ہوئے ہیں، جو رہنما ہوں گے ان کے قریبی افراد کو چیک کیا جائے گا کیونکہ ہمیشہ نقصان قریبی افراد نے پہنچایا۔

عدالت نے کہا کہ ہر چیز کے بارے میں قانون موجود ہے، سیکیورٹی چاہیئے تو پالیسی کے مطابق آئی جی کو درخواست دیں، وہ طریقہ اختیار کریں جو مہذب معاشروں میں ہوتا ہے، کنٹینرز ایکسپورٹ کے لئے استعمال ہونے چاہئیں، لوگوں کو روکنے کے لئے نہیں۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ اگر دوبارہ کسی وقت ہمیں گرفتاری کے لئے جانا ہو تو اس کے لئے تحریری حکم جاری کر دیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ دو تین دن سے امن رہا، ایک دفعہ پھر مقدمات درج کرکے پورے لاہور کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں، آپ مقدمات میں ملزمان نامزد کر دیں تاکہ وہ عدالت سے رجوع کر سکیں۔

طارق رحیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ گوجرانولہ میں رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے، پولیس نے رپورٹ دی کہ وہ ٹریس ایبل نہیں ہیں۔

عدالت نے کہا کہ ایک ماتحت عدالت سے وارنٹ آیا ہے تو اسے کیسے سرو کرے گا، سی آر پی سی میں اس کا طریقہ کار بتایا گیا ہے۔

وکیل نے کہا کہ وارنٹ گرفتاری پر بنی گالا کا پتہ درج ہے، اگر ملزم وہاں نہ ہو تو پولیس اس پر درج کرے گی کہ ملزم گھر تبدیل کر چکا ہے، اس پر پھر نیا حکم جاری ہوگا، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ وارنٹ کی تکمیل کیلئے پولیس اور رینجرز بلائی گئی ہو۔

عدالت نے کہا کہ جو قانون آپ بتا رہے ہیں اس پر اس وقت عملدرآمد ہو گا جب وہ آفیسر وہاں پہنچ جائے گا۔

آئی جی پنجاب نے بتایا کہ ہمارے پاس ویڈیوز کے علاؤہ دیگر شواہد بھی موجود ہیں، کیا پولیس کو جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کی اجازت ہے، جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ اہم انہیں وہاں لے جاتے ہیں۔

عدالت نے نوٹس کی تعمیل، مقدمات میں شناخت اور سیکیورٹی کے معاملات پر فریقین کو مل بیٹھ کر بات کرنے کا موقع دے دیا۔

بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 3 بجے تک ملتوی کردی۔

عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی تمام درخواستیں منظور

اسلام آباد کے مقدمات میں 24 مارچ تک اور لاہور کے مقدمات میں 27 مارچ تک حفاظتی ضمانتیں منظور کی گئیں

لاہور ہائی کورٹ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی تمام حفاظتی ضمانتوں کی درخواستیں منظور کرلی ہیں۔

عمران خان کی 9 مقمدات میں ضمانتوں کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت کے لئے مجموعی طور پر 9 درخواستیں دائر کیں، جن میں سے اسلام آباد کے 5 اور لاہور کے 4 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں شامل تھیں۔

عمران خان نے لاہور ہائی کورٹ میں اسلام آباد کی سیشن عدالت کے وارنٹ گرفتاری، ظل شاہ قتل، توشہ خانہ، ہنگامہ آرائی کے 9 کیسز میں حفاظتی ضمانتوں کی درخواستیں دائر کی تھیں جوکہ لاہور ہائی کورٹ نے منظور کرلی ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی اسلام آباد کے مقدمات میں 24 مارچ تک جب کہ لاہور کے مقدمات میں 27 مارچ تک حفاظتی ضمانتیں منظور کی گئی ہیں۔

عمران خان کے وکلا خواجہ طارق رحیم، اظہر صدیق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لاہور، اسلام آباد میں دہشت گردی کے 9 مقدمات درج ہیں، ظل شاہ قتل سمیت دیگر مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں دی ہیں۔

فواد چوہدری نے سماعت کے دوران کہا کہ اگر عدالت مداخلت نہ کرتی تو امن وامان کے مزید مسائل پیدا ہوتے جس پر عدالت نے کہا کہ ہمارے سامنے صرف حفاظتی ضمانت کا کیس ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے روسٹرم پر آکر عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ زمان پارک میں ایسا لگ رہا تھا ہم دہشت گرد ہیں، آپ کا شکریہ کہ آپ نے اس معاملے کو دیکھا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ سے کہہ رہا تھا میری جان خطرے میں ہے لیکن مجھے سکیورٹی نہیں دی گئی، میں نے ساری زندگی قانون نہیں توڑا، ایک مقدمے سے فری ہوتے ہیں تو دوسرا درج ہوجاتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ دی گٸی ہے اور یہ مقدمات درج کر رہے ہیں، میرے گھر پر حملہ کیا گیا، میں کبھی قانون کے خلاف نہیں گیا جب کہ وزارت داخلہ کہہ رہی ہے کہ میری جان کا خطرہ ہے۔

قبل ازیں عدالت نے عمران خان کو لاہور ہائیکورٹ تک آنے کی اجازت دی اور چیئرمین پی ٹی آئی کوعدالت لانے تک گرفتار کرنے سے روکا تھا۔

پی ایس ایل ٹیم کی موومنٹ کو مدنظر رکھتے ہوٸے عمران خان کو ساڑھے پانچ بجے تک عدالت پیش ہونے کا حکم دیا جب کہ ایس ایس پی آپریشنز کو بھی عدالت تک پہنچانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان زمان پارک سے لاہور ہائی کورٹ کی جانب روانہ ہوئے تو ان کے ہمراہ کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر لاہور ہائی کورٹ کے مین گیٹ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔

عمران خان کا قافلہ لاہور ہائی کورٹ پہنچا تو عوام کے جم غفیر نے ان کا استقبال کیا، اور ان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ عمران خان کے وکلا نے اپنے لیڈر کی گاڑی احاطہ عدالت میں لے جانے کی استدعا کی جسے منظور کرلیا گیا۔

اس سے قبل وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی دائر درخواست میں مؤقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی گئی کہ عدالت میں پیش ہوکر اپنے خلاف الزامات کا سامنا کرنا چاہتا ہوں، پولیس کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے، عدالت مقدمات میں حفاظتی ضمانتیں منظور کرے۔

پی ٹی آئی کے وکیل اظہر صدیق نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ عمران خان کل عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں، ان کی پیشی کیلئے سیکیورٹی انتظامات کی ہدایت کر دیں، اس عدالت میں ان کی حفاظتی ضمانتیں دائر کی ہیں، انہیں عدالت آنے تک اجازت دی جائے۔

عمران خان کی جانب سے صدر لاہور ہائی کورٹ بار اشتیاق اے خان نے دلائل دیئے کہ عمران خان عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں، لیکن انہیں سیکیورٹی سے متعلق تحفظات ہیں۔

اشتیاق اے خان نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان نے حفاظتی ضمانت کی درخواست داٸر کر رکھی ہیں، عدالت انہیں ہاٸیکورٹ تک آنے کی اجازت دے۔

اشتیاق اے خان نے عدالت کو بتایا کہ جلسہ جو کرنا چاہتے ہیں اس کا شیڈول کنفرم ہوگیا، جلسہ اتوار کی جائے پیر کو کررہے ہیں، صوبائی حکومت کے ساتھ یہ ایشو تو سیٹل ہوگیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ ویسے تو باتیں اچھی کی ہیں لیکن صوبائی حکومت سے ہونے والے معاہدے کو دوبارہ ڈرافٹ کیا جاٸے، ٹی او آرز کیا ہوتے ہیں معاہدے میں ترمیم کریں۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آپ حکمنامے میں جو لکھ دیں اس کے مطابق ترمیم کرلیں گے۔

عدالت نے آئی جی پنجاب سے استفسار کیا کہ عمران خان کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان کو عدالت پیش ہونے کی اجازت دی جائے، آپ اس استدعا پر کیا کہتے ہیں۔

آئی جی پنجاب نے عدالت کو جواب دیا کہ عدالت جو حکم جاری کرے گی اس پر عملدرآمد کریں گے۔

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ کیا آپ اس استدعا سے متفق ہیں یا مخالفت کرتے ہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت سے سوال کیا کہ آپ نے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد روکا ہے جس پر عدالت نے جواب دیا کہ ہم نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد سے نہیں روکا۔

عمران خان کی 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں عدالت میں دائر

اس سے قبل سابق وزیراعظم عمران خان نے 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں دائر کیں۔

ملک بھر میں درج مقدمات میں گرفتاری روکنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے بھی رجوع

دوسری جانب عمران خان نے ملک بھر میں درج مقدمات میں گرفتاری روکنے کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے بھی رجوع کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے وکیل خواجہ حارث کی وساطت سے درخواست دائر کی۔

درخواست میں سیکرٹری داخلہ اور چاروں صوبوں کے آئی جی پولیس اور ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔

عمران خان نے درخواست میں کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کے آتے ہی ملک بھر میں روزانہ مقدمات درج ہو رہے ہیں، وزیر آباد میں قاتلانہ حملہ ہوا، جان کو شدید خطرات ہیں جبکہ عدالتی کارروائی کے لئے اسلام آباد آمد پر گرفتاری کا خدشہ ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ انصاف تک رسائی اور فیئر ٹرائل سمیت دیگر بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کی تفصیل طلب کی جائے، گرفتاری کو عدالت کی پیشگی اجازت سے مشروط کیا جائے اور پورے ملک میں درج مقدمات کا ریکارڈ دیا جائے۔

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری: زمان پارک جانے والے راستے کنٹینرلگا کربند

ملک بھر سے مزید قافلے زمان پارک پہنچ رہے ہیں
اپ ڈیٹ 17 مارچ 2023 02:04pm

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر پولس نے زمان پارک کی جانب جانے والے بیشتر راستے ایک بار پھر بند کردیے۔

مال روڈ پر بھی 2 بڑے کنٹینرز لگا کر راستے سیل کر ئیے گئے۔ مال روڈ سے زمان پارک کی جانب کسی بھی گاڑی کو گزرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

دھرم پورہ اور ٹھنڈی سڑک کو بھی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔ دھرم پورہ سے زمان پارک جانے والے راستے کنٹینر لگا کر بند کیے گئے ہیں۔

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے معاملے پر پاکستان بھ سے قافلے زمان پارک پہنچ رہے ہیں۔ وہاں موجود قافلوں نے صبح سے ہی زمان پارک کے باہر محاز سنبھالا ہوا ہے۔

کارکن عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر اظہار یکجہتی کے لئے نعرے بازی کررہے ہیں۔

خیبرپختونخوا سے مزید قافلے زمان پارک پہنچ گئے جبکہ کراچی سے قافلہ حلیم عادل شیخ کی سربراہی میں قافلہ 2 بجے عمران خان کی رہائش گاہ پہنچے گا۔

پنجاب میں انتخابات: الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات جاری کردی

پنجاب میں عام انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل مکمل
شائع 17 مارچ 2023 11:54am

پنجاب میں عام انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل مکمل ہوگیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب کے انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات جاری کردی گئیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے لئے پنجاب کے 297 حلقوں کے لئے 8 ہزار 422 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

الیکشن کمیشن سے جاری تفصیلات کے مطابق مخصوص نشستوں پر 793 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے، پنجاب میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے لئے 623 اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر 170 افراد نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

لاہور کے 30 حلقوں پر 1175، فیصل آباد کے 21 حلقوں پر 757 ، راولپنڈی کے 15حلقوں پر 499 اور گوجرانولہ کے 14 حلقوں پر 468 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

ملتان کے 13 حلقوں پر 353 ، رحیم یارخان کے 13 حلقوں پر 297، مظفرگڑھ کے 12 حلقوں پر 332 اور سیالکوٹ کے 11 حلقوں پر 420 امیدوار میدان میں اترے ہیں ۔

سرگودھا کے 10 حلقوں پر 279، بہاولپور کے 10 حلقوں پر 191، شیخوپورہ کے 9 حلقوں پر 234 اور قصور کے 9 حلقوں پر 233 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

اس کے علاوہ اٹک کے 4 حلقوں پر 128، چکوال کے 4 حلقوں پر 100، گجرات، کے 7 حلقوں پر 187، نارووال کے 5 حلقوں پر 143، منڈی بہاؤالدین کے 4 حلقوں پر 107، میانوالی کے 4 حلقوں پر 82 اور خانیوال کے 8 حلقوں پر 165 امیدواروں سمیت دیگر اضلاع میں بھی امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ امیدواروں کی حتمی فہرستیں آج شام جاری کی جائیں گی جس کے بعد کاغذات کی جانچ پڑتال کا سلسلہ شروع ہو گا، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 22 مارچ تک ہو گی۔

دو روز قبل پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے وقت میں دو دن کا اضافہ کردیا تھا۔

عمران خان کی رہائش گاہ تک پولیس رسائی کیلئے درخواست ، نوٹس جاری

کارکنوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور قانون کو ہاتھ میں لیا، درخواست
اپ ڈیٹ 17 مارچ 2023 12:21pm
لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کے تفتیشی افسران کو عمران خان کی رہائش گاہ تک رسائی سے متعلق ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم پنجاب کی درخواست پر نوٹس جاری کردیے۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے آج دائر کی جانے والی درخواست کی سماعت کی۔

دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس ٹرائل عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کے لئے زمان پارک پہنچی، پولیس کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کی طرف سے زبردست مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، سیاسی جماعت کے کارکنوں کے پتھراو سے متعدد پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: زمان پارک میں تدبر کا مظاہرہ کیا بزدلی نہ سمجھا جائے، آئی جی پنجاب

درخواست میں مزید کہا گیا کہ کارکنوں نے پولیس پر پیٹرول بم پھینکے جس سے قیمتی گاڑیوں کو آگ لگی، کارکنوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور قانون کو ہاتھ میں لیا، زمان پارک میں مشتبہ تنظیموں کےافراد کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، قانون ہاتھ میں لینے والے کارکنوں کی گرفتاری مطلوب یے جو زمان پارک میں چھپے بیٹھے ہیں، پولیس کو زمان پارک میں رسائی نہ ہونے سے نامزد ملزموں کی گرفتاری نہیں ہو پا رہی۔

عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پولیس کے تفتیش کاروں کو عمران خان کی رہائش گاہ تک رسائی کی اجازت دی جائے۔

مزید پڑھیں: زمان پارک میں آپریشن روکنے کا حکم کل تک برقرار رہے گا، لاہور ہائیکورٹ

سیاسی قیدیوں کو ہتھکڑیاں لگانے کا کیس: فریقین کو جواب جمع کرانے کی مہلت

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے سیاسی قیدیوں کو ہتھکڑیاں لگانے، منہ کو کالے کپڑے سے ڈھانپنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت، حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو جواب جمع کرانے کی مہلت دے دی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے کہ دوران گرفتاری تشدد اور تضحیک قومی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، مرنڈا رائٹس پر عمل درآمد کے لئے قانون بن گیا مگر عمل درآمد نہیں ہو رہا، قوانین موجود ہیں مگر ان پر کوئی عمل درآمد نہیں ہو رہا۔

مزید پڑھیں: زمان پارک میں ہنگامہ آرائی: عمران خان کیخلاف 4 مقدمات درج

سرکاری وکیل نے بتایا کہ مرنڈا رائٹس آئین کے تحت آرٹیکل دس اے کے اطلاق کا معاملہ ہے، گرفتاری سے متعلق فوجداری قوانین آئین کے برعکس ہیں، گرفتاریوں سے متعلق فوجداری قانون کو آئینی زاویے سے دیکھنا ہوگا۔

درخواست گزار نے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی جانب سے جواب جمع کروانے کے حوالے سے مہلت طلب کی۔

جس پرعدالت نے فریقین کو جواب جمع کروانے کی مہلت دیتے ہوئے آئندہ سماعت تک جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل

عدالت نے پولیس کو عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا
اپ ڈیٹ 17 مارچ 2023 07:58pm
فوٹو۔۔۔۔۔ فیس بک
فوٹو۔۔۔۔۔ فیس بک

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ معطل کردیئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں سیشن کورٹ کی جانب سے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج صبح چیلنج کیا تھا۔

عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل خواجہ حارث نے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے مؤؑقف اپنایا کہ کل سیشن کورٹ میں خود پیش ہو جاؤں گا، حلف نامہ تسلیم کرکے پولیس کو عمران خان کی گرفتاری سے روکا جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے درخواست پر آج ہی سماعت کی استدعا کی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی وارنٹ منسوخی یا معطلی کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی، پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔

عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ عمران خان خود رضاکارانہ طور پرعدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں، انڈر ٹیکنگ نہ صرف موجود ہے بلکہ ایک اور درخواست بھی دی ہے، ہم نے ایڈمنسٹریشن کوسیکورٹی فراہم کرنے کا بھی کہا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ قانون کے سامنے سب برابر ہیں۔ خواجہ حارث نے عدالت کو مؤقف پیش کیا کہ انڈرٹیکنگ کے ساتھ ایسے اقدامات بھی کیے جس سے عمران خان پیش ہونا چاہتے ہیں، حکومت کو بھی عمران خان کو ملنے والی سیکورٹی تھریٹ سے آگاہ کیا ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اب آپ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں اور یقین دہانی کرا رہے ہیں، یہ جان لیں کہ یہ انڈرٹیکنگ عدالت کے سامنے بیان کے مترادف ہے، اگر اس کی خلاف ورزی کی گئی تو اس کے نتائج ہوں گے، اگر خلاف ورزی کی گئی تو پھر توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل کردیے، اور پولیس کو عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا۔ عدالتی حکمنامے کے مطابق عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کل تک معطل کئے گئے ہیں۔

عمران خان کو گرفتار کرنے سے روکنے کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے سیشن کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے، وارنٹ معطلی کی درخواست خارج کرنے پر نوٹسز جاری ہوتے ہیں، سماعت 21 مارچ تک ملتوی کی جاتی ہے۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار 18مارچ کو عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں، اگر ہو عدالت میں پیش ہوجائیں تو انہیں گرفتار نہ کیا جائے، ان کی پیشی پر سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے، اور پیشی کے دوران عدالت تک محدود افراد کو رسائی دی جائے۔

رجسٹرار آفس کے عمران خان کی وارنٹ منسوخی کی درخواست پراعتراضات

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے عمران خان کی وارنٹ منسوخی کی درخواست پراعتراضات عائد کردیے۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ سے 300 ڈالر سے زائد کا تحفہ حاصل کرنے پر پابندی

رجسٹرار آفس اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا بائیو میٹرک نہیں ہے، جس معاملے پر پہلے ہائیکورٹ فیصلہ کرچکی دوبارہ کیسے سن سکتی ہے، کسی پٹیشن پر کیسے بلیکنٹ آرڈر جاری کیاجا سکتا ہے؟۔

یاد رہے کہ سیشن کورٹ نے گزشتہ روز عمران خان کی وارنٹ منسوخی کی درخواست خارج کردی تھی۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے ملک بھر میں درج مقدمات میں گرفتاری روکنے کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

خیال رہے کہ توشہ خانہ کیس میں ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے ہی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، عدالت نے انہیں 18 مارچ کو پیش کرنے کا حکم جاری کر رکھا ہے۔

عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز وارنٹ کی منسوخی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا جہاں عدالت نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے درخواست نمٹا دی تھی اور حکم دیا تھا کہ عمران خان 18 مارچ کو پیشی سے متعلق ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی انڈرٹیکنگ ٹرائل کورٹ میں جمع کرائیں۔