Aaj News

ہفتہ, اپريل 27, 2024  
19 Shawwal 1445  

امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے کچھ خفیہ اور اہم راز

کچھ نہ کچھ ایسا ضرور ہے جو ناسا لوگوں کو نہیں دکھانا چاہتا۔
شائع 11 جون 2023 03:26pm

ناسا کے بارے میں سازشی نظریات پر یقین رکھنے والے لوگوں کو خیال ہے کہ ناسا اُن سے بہت سی چیزیں چھپا رہا ہے۔ بے شک یہ درست بھی ہے کہ ناسا ھاصل ہونے والی تمام معلومات عام نہیں کرتا۔

لیکن پانچ چیزوں کے متعلق لوگوں پر کچھ لوگوں کا پُرزور اسرار ہے کہ ناسا انہیں لوگوں سے چھپانا چاہتا ہے۔

آپریشن پیپر کلپ

 جرمن اور آسٹریا کے راکٹ سائنسدان اور انجینئر، بشمول ورنر وون براؤن (سامنے کی قطار، دائیں سے ساتویں)، جنہیں فورٹ بلیس، ٹیکساس، 1946 میں پروجیکٹ پیپر کلپ کے ذریعے امریکہ منتقل کیا گیا تھا۔
(تصویر:مارشل اسپیس فلائٹ سینٹر/ناسا)
جرمن اور آسٹریا کے راکٹ سائنسدان اور انجینئر، بشمول ورنر وون براؤن (سامنے کی قطار، دائیں سے ساتویں)، جنہیں فورٹ بلیس، ٹیکساس، 1946 میں پروجیکٹ پیپر کلپ کے ذریعے امریکہ منتقل کیا گیا تھا۔ (تصویر:مارشل اسپیس فلائٹ سینٹر/ناسا)

دوسری جنگ عظیم کے وقت جرمنی کو راکٹ سازی میں ساری دنیا پر برتری حاصل تھی۔ اس کے ’وی 2‘ راکٹ لندن اور دوسرے مقامات کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے تھے۔

جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد امریکا اور سوویت یونین میں جرمن ٹیکنیشنز کو بھرتی کرنے کا مقابلہ شروع ہوگیا۔

ایک خفیہ آپریشن ”پیپر کلپ“ کے تحت امریکا نے جرمنی سے 1600 سائنسدان، انجینئرز اور ٹیکنیکل عملہ بھرتی کیا۔

ان افراد میں جرمنی کی نازی پارٹی کے ممبران بھی تھے۔

راکٹ سازی سے منسلک ان سائنسدانوں کو خاص طور پر امریکا میں سرکاری ملازمتیں دی گئیں۔

 اس حوالے سے امریکہ میں شائع خبر کا ایک اخباری تراشہ
اس حوالے سے امریکہ میں شائع خبر کا ایک اخباری تراشہ

امریکا کے آپریشن پیپر کلپ کے جواب میں روس نے آپریشن اوساویخم (Operation Osoaviakhim) کا آغاز کیا۔

جس کے تحت 22 اکتوبر 1946 کو روسی افواج نے جرمنی کے مقبوضہ علاقوں سے گن پوائنٹ پر دو ہزار سے زیادہ سائنسدانوں، انجینئروں اور دوسرے تکنیکی عملے کو بھرتی کیا۔

چاند پر ایٹمی دھماکہ

ماہر فلکیات کارل سیگن کی سوانح حیات لکھنے والے ایک مصنف نے چند دلچسپ انکشافات کیے ہیں۔

اُن کے مطابق 1958 میں یونائیٹڈ اسٹیٹس ائیرفورس (امریکی فضائیہ) نے چاند کی سطح پر ایٹمی دھماکہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

اس منصوبے کو ”پروجیکٹ اے 119“ کا نام دیا گیا۔

اگر چاند کی سطح پر اس طرح کا دھماکہ کیا جاتا تو دھماکے کی روشنی کو زمین پر موجود انسان بغیر کسی دوربین کے بھی دیکھ سکتے۔

 چاند پر ایٹمی دھماکے کی ایک علامتی تصویر
چاند پر ایٹمی دھماکے کی ایک علامتی تصویر

اس دھماکے کا مقصد خلائی دوڑ میں روس پر اپنی برتری واضح کرنا تھا۔

تاہم یہ منصوبہ عوام کے شدید رد عمل کے ڈر سے مکمل نہیں ہوا۔

اس کی بجائے امریکا نے چاند پر انسان کو بھیجنے کی مہم شروع کر دی، جو آج بھی امریکیوں کیلئے باعث فخر ہے۔

چاند پر اترنے کی فلموں کا مٹ جانا

چاند پر قدم رکھنا انسان کی اہم ترین کامیابیوں میں سے ایک ہے۔

ناسا کے خلابازوں نے چاند پر اتر کر اپنی چہل قدمی کو عکس بند کیا تھا۔

یہ فلم انسانی تاریخ کی اہم ترین فلموں میں سے ایک تھی۔

لیکن حیرت انگیز طور پر چاند پر انسان کے اترنے کی اصل فلم حادثاتی طور پر حذف ہوگئی۔

 چاند پر لینڈنگ کی ٹیپس کا ایک منظر
چاند پر لینڈنگ کی ٹیپس کا ایک منظر

ناسا کا کہنا ہے کہ اس کے پاس اصل فلم کا ڈیجیٹل ورژن ہے، جو اصل سے زیادہ بہتر ہے۔

ناسا کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس نے اپنے 2000 سے زیادہ باکسز کی تلاشی لی مگر انہیں اصل فلمیں نہیں ملیں۔

لائیو سٹریم کے درمیان رکاؤٹ

کچھ نہ کچھ ایسا ضرور ہے جو ناسا لوگوں کو نہیں دکھانا چاہتا۔

اسی وجہ سے ناسا نے نومبر 2016 میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی لائیو فیڈ کو اس وقت بند کر دیا تھا، جب لوگوں نے کیمرے میں کسی مبہم سی چیز کو دیکھا۔

 شے کو آئی ایس ایس کے قریب تیرتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے
شے کو آئی ایس ایس کے قریب تیرتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مبہم سی نظر آنے والی چیز اڑن طشتریاں ہیں اور ناسا نہیں چاہتا کہ لوگ ان کو دیکھیں۔

اس کے علاوہ بھی ناسا کئی بار لائیو فیڈ بند کر چکا ہے اور حیرت انگیز طور پر جتنی بار بھی لائیو فیڈ بند ہوئی ہے لوگوں کو تصویر میں اڑن طشتریوں جیسی چیز نظر آئی ہے۔

NASA

weird

Moon conspiracy

NASA Conspiracy

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div