Aaj News

جمعرات, مئ 02, 2024  
23 Shawwal 1445  

پاکستانی جامعات میں ہولی پر پابندی کا نوٹیفکیشن واپس، تہوار منانے پرمفتی منیب الرحمان کا بیان

ہائرایجوکیشن کمیشن نے گزشتہ روز ہولی پر پابندی عائد کی تھی
اپ ڈیٹ 22 جون 2023 03:20pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

پاکستان کے معروف عالم دین اور مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے مسلمانوں کے ہولی اور دیوالی منانے پر مذمتی بیان جاری کردیا۔

مفتی منیب الرحمان نے اپنے ٹویٹ قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام میں غیرمسلموں کے ساتھ مودت و محبت کا رشتہ تو جائز نہیں ہے البتہ موقع کی مناسبت سے مدارات اور رواداری کی گنجائش ہے۔

ٹوئٹ میں مفتی منیب الرحمان نے مزید لکھا کہ حال ہی میں قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے طلبہ و طالبات نے ہولی کا تہوار منایا، نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کا مخلوط اجتماع ہوا، اس میں تمام حدود کو پامال کردیا گیا، ہولی اور دیوالی ہندوؤں کا مذہبی تہوار ہے، یہ ہندو مت کا شعار ہے اور مسلمانوں کو باطل مذاہب کے مذہبی شعار کو اختیار کرنے سے منع فرمایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل ہائر ایجوکیشن کمیشن نے پاکستانی یونیورسٹیوں میں ہولی منانے پر پابندی عائد کرکے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

یہ اقدام رواں ماہ کے اوائل میں اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی (کیو اے یو) میں ہولی منانے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سامنے آیا ۔

ایچ ای سی نے کہا تھا کہ اس طرح کی سرگرمیاں ملک کی سماجی و ثقافتی اقدار سے مکمل طور پر لاتعلقی کو ظاہر کرتی ہیں اور اسلامی تشخص کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن نے نوٹیفکیشن واپس لے لیا

جامعات میں ہولی منانے کی مخالف پر سندھ حکومت نے سخت احتجاج کیا۔ ہائرایجوکیشن کمیشن نے گزشتہ روز جاری کردہ اپنا ہی نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ایچ ای سی تمام مذاہب ، افراد اور گروپس کے مذہبی عقائد کا احترام کرتا ہے۔ ایچ ای سی ملک میں منائے جانے والے مذہبی تہواروں کو آزادی سے منانے پر یقین رکھتا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ایچ ای سی کے ہدایت نامہ کو پابندی سمجھا گیا کیمپسز میں مذہبی عقائد اور ملکی نظریہ کے مطابق ہر طالب علم کو تقریبات کی آزادی حاصل ہے چونکہ ایچ ای سی کے پیغام کا غلط مطلب لیا گیا ہے اس لیے نوٹیفکیشن واپس لیا جاتا ہے۔

MuftiMuneeb ur Rehman

Islamic Law

Religious minorities in Pakistan

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div