Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  

پنجاب کی اسموگ صحت کے ساتھ ساتھ گھر کا بجٹ بھی متاثر کرنے لگی

پنجاب بھر میں اسموگ انتہائی سنجیدہ مسئلہ بن گیا
شائع 09 نومبر 2023 03:31pm
تصویر — اے ایف پی/ فائل
تصویر — اے ایف پی/ فائل

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت میں اسموگ کی بگڑتی صورتحال نے شہریوں کے لیے شدید مشکلات پیدا کردی ہیں۔ لاہور اور گردو نواح میں اسموگ سے پیدا ہونے والی بیماریاں مہنگائی کے دور میں ان کی جیب پر مزید بوجھ کا سبب بن رہی ہیں۔

پنجاب بھر میں اسموگ انتہائی سنجیدہ مسئلہ بن چکا ہے کیونکہ اس میں شامل کاربن مونو آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائیڈ اور میتھین کاربن ڈائی آکسائیڈ جیسے زہریلے مواد انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہیں۔

لاہور415 ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ دنیا کے آلودہ شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے، صوبائی حکومت نے نکانہ صاحب، شیخوپورہ، قصور،گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال اور حافظ آباد میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے لاہور سمیت پنجاب کے 8 شہروں میں اتوار تک تعلیمی ادارے، دفاتر، شاپنگ مالز، ریسٹورنٹ، سینما اور جم بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

فصلوں کی باقیات، کوڑا کرکٹ، ٹائرز، پولی تھین بیگ اور چمڑہ جلانے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے لیکن بیماریاں ہیں کہ شہریوں کی جان نہیں چھوڑ رہیں۔

اسموگ سے بچنے کے لیے ماسک اور ائر پیوری فائرز کی خریداری نے ان کی جیب پر مزید بوجھ ڈال دیا ہے۔

حکومت پنجاب نے اسموگ سے بچاؤ کیلئے شہریوں سے ماسک پہننے کی اپیل کی ہے، جنہیں خریدیں گے تو وہ خود ہی مشکلات کا شکار ہوجائیں گے۔

مزید پڑھیں

پنجاب میں اسموگ خطرناک حد تک پہنچنے کا امکان، ایڈوائزری جاری

پنجاب حکومت اور اسٹیٹ بینک میں ہفتے کے چار دن بینک بند رکھنے پر اتفاق

ناسا کی سیٹلائٹ تصاویر نے پنجاب میں اسموگ کی وجہ کا بھانڈا پھوڑ دیا

دوسری جانب ماہرین کی جانب سے گھر کے اندر فضائی آلودگی کے اثرات سے بچنے کیلئے ائر پیوریفائرزکے استعمال کی تجویز پر بھی رقم خرچ کرنی پڑ رہی ہے، جن کی مانگ میں اضافے کے باعث قیمت بھی بڑھا دی گئی ہے۔

مارکیٹ میں ماسک کا ایک پیکٹ 600 میں جبکہ ایر پیوریفائر 25 سے 48 ہزار روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی گھر چلانا مشکل ہے، حکومت سموگ پر قابو پانے کیلئے مؤثر اقدامات کرے تاکہ انہیں ماسک اور مہنگے پیوریفائرز کے اضافی خرچے سے نجات مل سکے۔

smog

smog emergency

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div