Aaj News

منگل, مئ 14, 2024  
06 Dhul-Qadah 1445  

آر جے مال آتشزدگی: تحقیقاتی رپورٹ میں اہم انکشافات، نقصان کا ذمہ دار کون ہے؟

رپورٹ میں زخمی، جاں بحق ہونے والوں کو قانون ( دیت ) کےمطابق معاوضہ کی سفارش
شائع 12 دسمبر 2023 06:30pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

کراچی پولیس نے راشد مہناس روڈ پر واقع آر جے مال میں آتشزدگی پر تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی، جس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ دنوں مال میں آگ لگنے سے قیمتی جانیں ضائع ہوگئی تھیں۔رپورٹ میں زخمی اور جاں بحق ہونے والوں کو قانون ( دیت ) کےمطابق معاوضہ کی سفارش بھی کی گئی۔

تحقیقات ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفرمہیسر کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی نے کی جبکہ کمیٹی میں ایس ایس پی ایسٹ عرفان بہادر ، ایس ایس پی سعود مگسی اور ایس پی گلشن ایاز حسین شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق آرجے مال میں بجلی کی تاریں اسپارک کرنے سے آگ لگی، عمارت میں ناقص معیار کی الیکٹریکل اور فالس سیلنگ تنصیبات سے آتشزدگی پھیلی۔

کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق آگ چوتھی منزل پر کیفے ٹیریا میں لگی جس کی سی سی ٹی سی فوٹیج سے تصدیق کی جاسکتی ہے، 25 نومبر کی صبح 6:12 منٹ پر فوٹیج میں اسپارک کے باعث تیز روشنی دیکھی جاسکتی ہے۔

نقصان کے ذمہ داروں کا تعین

غلام اظفر مہیسر کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مال میں فائر ایگزٹ اور آلات نہ ہونے کے باعث زیادہ نقصان ہوا، بلڈر کی جانب سے عمارت کا کمپلیشن کا سرٹیفکیٹ حاصل نہیں کیا گیا تھا اور سرٹیفکیٹ حاصل کئے بغیر شاپس دکانداروں کے حوالے کیں، نقصان کی ذمہ داری بلڈنگ مالک، انتظامیہ، اے اینڈ آئی فاؤنڈیشن پرعائد ہوتی ہے۔

رپورٹ میں آرجے مال مالک، انتظامیہ، اے اینڈ آئی فاؤنڈیشن کےخلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ساتھ ہی کمپلیشن سرٹیفکیٹ کے بغیرعمارتوں کو بجلی کنکشن نہ دینے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فیصل کنٹونمنٹ بورڈ نے بھی فائر سیفٹی سسٹم موجود ہونے کی یقین دہانی نہیں کی، بائی لاز کے چیپٹر کے مطابق عمارت میں خود کار فائر سیفٹی کا نظام بھی موجود نہیں تھا جبکہ بلڈنگ کی چوتھی منزل پر لفٹ کو بہتر ایئرکنڈیشنگ کیلئے سیل کردیا گیا تھا۔

تحقیقاتی ٹیم نے 12 اداروں کے ذمہ داروں سے تفتیش کی، عمارت مالکان، سیکیورٹی انچارج، انتظامیہ، جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تحقیقات کی گئیں جبکہ کنٹونمنٹ بورڈ، کے الیکٹرک اور کےایم سی فائر ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹس بھی شامل کی گئی۔ رپورٹ میں این ای ڈی یونیورسٹی کے ماہرین نے بھی اپنی رائے دی۔

رپورٹ میں زخمی اور جاں بحق ہونے والوں کو قانون ( دیت ) کے مطابق معاوضہ دینے سمیت سفارش کی گئی کہ عمارت کی تعمیرات مکمل ہونے کے بعد متعلقہ ادارے اور بورڈ جانچ پڑتال کے بعد کلیئر کریں جبکہ فائر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تمام عمارتوں کی منظوری کو لازمی قرار دیا جائے اور غیر معیاری عمارتوں کو فوری طور پر سربمہر کیا جائے، بجلی کی تنصیبات معیار کے مطابق کی جائیں۔

Karachi Police

Karachi RJ Mall Fire

Arshi Mall Fire