Aaj News

جمعہ, مئ 03, 2024  
24 Shawwal 1445  

ستائیسویں شب نزول قرآن کی رات

شب قدر میں ایک گھڑی ایسی ہے کہ جو دعا مانگی جائے قبول ہوتی ہے
شائع 06 اپريل 2024 09:04pm

اللہ تعالی کی طرف سے لیلۃ القدر کسی تحفہ سے کم نہیں س رات کا ایک ایک لمحہ ہر گھڑی نہایت قیمتی اور انمول ہے۔ یہ ایک ایسی رات ہے جس میں عبادت کرنا ہزار مہینے کی عبادت سے افضل ہے۔

ملک بھر میں آج کی رات مرد و خواتین گھروں اور مساجد میں لیلة القدرکی تلاش میں نوافل ادا کریں گے۔ شب قدر کے موقع پر آج ختم قرآن کی محافل منعقد کی جاتی ہے اور مساجد کو برقی قمقوں سے سجا دیا گیا ہے، خواتین گھروں اور مرد حضرات مساجد میں رات عبادت میں گزاریں گے۔ جبکہ نماز تراویح میں قرآن سنانے والے حافظ اکرام کو انعام سے نوازا جاتا ہے، آج کی رات مساجد میں عبادت گزاروں کیلئے سحری کے بھی انتظامات کئے گئے ہیں۔

لیلۃ القدر کی رات کیوں افضل ہے ؟

لیلۃ القدر عربی زبان کا لفظ ہیں، لیل کے معنی ’’رات‘‘ اور قدر کے معنی ’’بزرگی اور بڑائی‘‘ کے ہیں، لیلۃ القدر یعنی بڑائی اور بزرگی والی رات ہے ۔ امام زہریؒ فرماتے ہیں کہ یہ رات باقی راتوں کے مقابلے میں شرف ومرتبے کے لحاظ سے بہت بلند ہے، اسی لیے اسے لیلۃ القدر کہتے ہیں۔ اس رات کو شب قدر کے نام سے تعبیر کرنے کی وجہ یہ بھی بیان کی جاتی ہے کہ اس رات میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید حضورﷺ کی معرفت نازل فرمائی۔ یہی وجہ ہے کہ سورۃ القدر میں لفظ ’’قدر‘‘ تین مرتبہ آیا ہے۔(تفسیر کبیر)

سورۃ القدر آیت 1تا 5 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ’’ہم نے اس (قرآن) کو شب قدر میں نازل کیا ہے اور تم کیا جانو کہ شب قدر کیا ہے، شب قدر ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے،فرشتے اور روح اس میں اپنے رب کا ہر حکم لے کر اُترتے ہیں، وہ رات سراسر سلامتی ہے طلوع فجر تک‘‘۔

شب قدر کی سب سے بڑی فضیلت تو وہی ہے جو قرآن پاک نے بیان کی ہے اس ایک رات کی عبادت تراسی سال اور چار ماہ کے عبادت سے بھی بہتر ہے، لیکن اس کی بھی کوئی حد مقرر نہیں ہے، حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ لیلۃ القدر میں وہ تمام فرشتے جن کا مقام سدرۃ المنتہٰی ہے جبرائیلؑ کے ساتھ دنیا میں اُترتے ہیں اور کوئی مومن مرد یا عورت ایسی نہیں جس کو وہ سلام نہ کرتے ہوں، سوائے اس شخص کے جو شرابی ہو، شرک کرتا ہو۔

شب قدر کی دعا

شب قدر میں ایک گھڑی ایسی ہے کہ جو دعا مانگی جائے قبول ہوتی ہے۔ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں میں نے عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر میں شب قدر کو پالوں تو کون سی دعا مانگوں تو آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ و سلم نے مندرجہ ذیل دعا تعلیم فرمائی۔ شب قدر کی دعا: اَللّھْمَّ اِنَّکَ عَفْوّ تْحِبّْ العَفوَ فَاعفْ عَنِّی یَا غَفْورْ یَا غَفْورْ یَا غَفْورْ۔ (ابن ماجہ،ترمذی)

شب قدر یا ستائیسویں شب کے نوافل

ستائیسویں شب کو بارہ رکعت نماز نفل تین سلام سے پڑھے اور ہر رکعت میں بعد سورہ فاتحہ کے ایک ایک بار سورہئ قدر اور سورہ اخلاص پندرہ پندرہ مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام کے ستر بار استغفار پڑھے۔ اس نماز کے پڑھنے والے کو انبیاء کی عبادت کا ثواب عطا ہوگا۔

ستائیسویں شب کو دو رکعت نماز پڑھے۔ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ قدر تین تین دفعہ سورہ اخلاص ستائیس مرتبہ پڑھ کر گناہوں کی مغفرت طلب کرے۔

آج کی رات چار رکعت نفل دو سلام سے پڑھے اور ہر رکعت میں بعد سورہ فاتحہ کے سورہ تکاثر ایک ایک بار اور سورہ اخلاص تین تین بار پڑھے۔ اس نماز کے پڑھنے والے پر سختی موت آسان ہو جاتی ہے اور رحمت خداوندی سے بعید نہیں کہ عذاب قبر بھی معاف ہو جائے۔

ستائیسویں شب کو دو رکعت نماز نفل پڑھے اور ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص سات سات بار پڑھے بعد سلام ستر بار مندرجہ ذیل تسبیح پڑھے۔

أَسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيَّ الْقَيُّومَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ

اس نماز کو پڑھنے والا اپنے مصلیٰ سے اُٹھنے بھی نہ پائے گا کہ اللہ تعالیٰ اس کے اور اس کے والدین کے گناہ معاف فرما دے گا

ستائیسویں شب کو دو رکعت نماز نفل پڑھے اور ہر رکعت میں بعد سورہ فاتحہ سورہ الم نشرح ایک ایک بار اور سورہ اخلاص تین تین بار پڑھے بعد سلام ستائیس بار سورہ قدر پڑھے ستائیسویں شب کو چار رکعت نماز پڑھے اور ہر رکعت میں بعد سورہ فاتحہ تین تین بار سورہ قدر اور پچاس پچاس بار سورہ اخلاص پڑھے اور بعد سلام سجدے میں سر رکھ کر ستر مرتبہ یہ کلمات پڑھے۔

سبحانَ اللهِ والحمدُ للهِ ولا إلهَ إلا اللهُ واللهُ أكبرُ

اس کے بعد جو بھی دنیاوی یادینی حاجت طلب کرے وہ مقبول ہوگی۔

پاکستان

Ramzan

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div