Aaj News

بدھ, مئ 01, 2024  
22 Shawwal 1445  

29 رمضان المبارک کو مکہ مکرمہ میں تراویح پر حج جتنا بڑا اجتماع

امت مسلمہ کی مغفرت اور نجات کے لیے دعائیں کی گئیں
شائع 09 اپريل 2024 08:48am
تصویر بشکریہ اشرق الاوسط
تصویر بشکریہ اشرق الاوسط

مکہ مکرمہ میں رمضان المبارک کی 29ویں شب نماز عشاء اور تراویح میں شرکت کیلئے 25 لاکھ سے زائد نمازی مسجد الحرام میں جمع ہوئے۔ مسجد الحرام میں صبح سویرے سے ہی چہل پہل جاری تھی اور عمرہ زائرین اور نمازی اس روحانی طور پر اہم تقریب میں شرکت کے لیے جمع ہوئے تھے۔

شیخ عبدالرحمٰن السدیس کی امامت میں ہونے والی دعائیں عقیدت کا ایک گہرا لمحہ تھیں اور امت مسلمہ کی مغفرت اور نجات کے لیے دعائیں کی گئیں۔

مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے امور کی جنرل پریزیڈنسی نے تمام حاضرین کے آرام اور سہولت کو یقینی بنانے کے لئے وسیع پیمانے پر تیاریاں کی تھیں۔ ان میں نقل و حمل کی گاڑیوں کا انتظام ، صفائی اور نماز کے مقامات کا موثر انتظام شامل تھا۔

نمازیوں نے مملکت سعودی عرب کی جانب سے فراہم کی جانے والی غیر معمولی خدمات پر اظہار تشکر کیا اور دونوں مقدس مساجد کے لیے قیادت کی لگن کو سراہا۔ نمازیوں نے خاص طور پر ان سہولیات کی تعریف کی جنہوں نے ان کے روحانی سفر کو زیادہ آرام دہ بنایا ، جیسے ایسکلیٹر ، ایئر کنڈیشننگ ، اور اچھی طرح سے منظم داخلے اور باہر نکلنے کا عمل۔

نمازیوں نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے مساجد کی فلاح و بہبود اور اللہ کے مہمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ان کے غیر متزلزل عزم پر دعا بھی کی۔

اس کے ساتھ ہی مدینہ منورہ کی مسجد نبوی میں نماز تراویح کے دوران تلاوت قرآن پاک مکمل ہوئی جس نے حاضرین کو پرسکون ماحول میں ڈھانپ دیا۔

شیخ صلاح البدیر نے نماز کی امامت کی اور پوری مسلم کمیونٹی کے لئے مغفرت کی دعا کی۔

جنرل پریزیڈنسی نے نمازیوں کی آمد کو آسان بنانے، زمزم کے پانی کی تقسیم اور بزرگوں کے بیٹھنے کے انتظامات جیسی منظم رسائی کے راستوں اور سہولیات کے ذریعے ان کی حفاظت اور آرام کو یقینی بنانے کے لئے مکمل تیاریاں کی تھیں۔

دونوں مقدس مساجد میں یہ اجتماعی اہتمام دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے روحانی تجربے کو بڑھانے، رمضان کی روح کو ظاہر کرنے اور مومنین کے درمیان اتحاد اور عقیدت کے احساس کو تقویت دینے کے لئے مملکت کی کوششوں کی نشاندہی کرتا ہے۔

Saudia Arabia

Makkah

Madinah

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div