Aaj News

جمعرات, فروری 13, 2025  
14 Shaban 1446  

حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی

معاہدہ فریقین کو 15 ماہ سے جاری تباہ کن جنگ کے خاتمے کے ایک قدم قریب لائے گا
شائع 15 جنوری 2025 07:10pm

غزہ میں جنگ بندی کیلئے ہونے والے مذاکرات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، حماس نے جنگ بندی مسودہ قبول کرتے ہوئے جنگ بندی کے معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی، جس کے بعد غزہ میں جلد جنگ بندی کی امید پیدا ہوگئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل پہلے مرحلے میں 33 یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینیوں کو رہا کرے گا، تاہم اسرائیل نے یحیٰی سنوار کی لاش حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔ قطری وزارت خارجہ کے مطابق غزہ میں 24 گھنٹوں میں جنگ بندی کی امید ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس نے جنگ بندی معاہدے کی باضابطہ منظوری دیدی ہے، حماس کی منظوری کے بعد اب دستخط کا عمل شروع ہو جائے گا، جنگ بندی جمعرات کو ہونے کا امکان ہے۔

قبل ازیں اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان جاری مذاکرات میں شامل 2 عہدیداروں نے منگل کو امریکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ حماس نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور درجنوں مغویوں کی رہائی کے معاہدے کے مسودے کو قبول کر لیا ہے۔

مذاکرات کے ثالثوں میں شامل قطر نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند گروپ معاہدے کو منظور کرنے کے اب تک کے قریب ترین مقام پر ہیں۔

غزہ جنگ بندی معاہدہ : حماس کا اسرائیل سے یحییٰ سنوار کی میت واپسی کا مطالبہ

معاہدہ فریقین کو 15 ماہ سے جاری تباہ کن جنگ کے خاتمے کے ایک قدم قریب لے آئے گا۔

امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس نے مجوزہ معاہدے کی ایک کاپی حاصل کی ہے جبکہ ایک مصری اہلکار اور حماس کے ایک اہلکار نے مصودے کی کاپی کے صحیح ہونے کی تصدیق کی ہے۔

دوسری طرف ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ پیش رفت ہوچکی ہے، تاہم تفصیلات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

تین مرحلوں پر مشتمل اس جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے منصوبے کو حتمی منظوری کیلئے اسرائیلی کابینہ میں پیش کرنا ہوگا۔

امریکی خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے تین عہدیداروں کا حوالہ دیا جنہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات پر بات کی۔

رپورٹ کے مطابق غزہ کے اندر تقریباً 100 یرغمالی اب بھی قید ہیں اور اسرائیلی فوج کا خیال ہے کہ کم از کم ایک تہائی ہلاک ہو چکے ہیں۔

شمالی غزہ میں بم دھماکے میں 5 اسرائیلی فوجی اہلکار ہلاک، 10 زخمی

حماس نے سات اکتوبر کو 250 کے قریب لوگوں کو یرغمال بنایا تھا جبکہ اسرائیلی حکام کے مطابق جنگجوؤں کے حملوں میں 1200 کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی فوج نے غزہ پر مسلسل حملے کیے جن کا اسرائیلی حکام کے مطابق مقصد حماس کو شکست دینا ہے۔ غزہ کے صحت کے حکام کے مطابق اب تک 46,000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اس تناظر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان اگر جنگ بندی کا معاہدہ طے پا جاتا ہے تو غزہ کی پٹی پر جنگ سے متاثرین لوگوں کو سکھ کا سانس لینے کا موقع ملے گا۔

حماس اسرائیل ڈیل کا فائنل ڈرافٹ منظر عام پر

امریکہ کے اگلے ہفتے اپنے دور صدارت کے اختتام پر سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن نے پیر کو کہا تھا کہ ان کا تجویز کردہ معاہدہ حقیت بننے والا ہے۔

جبکہ خطے کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ 20 جنوری کو نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف برداری سے پہلے ایک معاہدہ کر سکتے ہیں۔

ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی بھی ان مذاکرات میں شرکت کر رہے ہیں۔

Gaza

Hamas

Gaza Cease Fire

Gaza Cease Fire Deal