معدوم ہوچکا پرندہ دوبارہ زندہ کرنے کی تیاری

تصور کریں، اگر یہ دیوہیکل جانور دوبارہ ہمارے کرہ ارض پر قدم رکھیں تو کیا ہوگا؟
شائع 19 جنوری 2025 04:02pm

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اگر ہم ماضی کی معدوم ہو جانے والی مخلوقات کو دوبارہ زندہ کر سکیں تو دنیا کیسی ہو؟ یہ صرف ایک خیالی بات نہیں رہی، بلکہ اب ایک بایوٹیک کمپنی ’کولوسل‘ نے اس خواب کو حقیقت بنانے کی سمت میں اہم قدم اٹھایا ہے۔

اس کمپنی نے حال ہی میں 125 ملین ڈالرز کی فنڈنگ حاصل کی ہے تاکہ وہ معدوم ہو چکی انواع کو دوبارہ زندہ کرنے کی اپنی کوششوں کو مزید آگے بڑھا سکے۔

کولوسل کا مقصد یہ نہیں کہ وہ صرف ماضی کے جانوروں کو واپس لے آئیں، بلکہ وہ قدرتی ماحول میں ان کی موجودگی کو ایک طرح سے قدرتی توازن کو بحال کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

کارڈف کے نیشنل میوزیم آف ویلز میں 1938 میں ڈوڈو کا ڈھانچہ۔
کارڈف کے نیشنل میوزیم آف ویلز میں 1938 میں ڈوڈو کا ڈھانچہ۔

خاص طور پر وہ ممیڈوتھ (مینی آئی سائز کے ہاتھی) جیسے جانوروں کی جینیاتی معلومات کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جنہوں نے4 ہزارسال پہلے زمین کو چھوڑا تھا۔

تصور کریں، اگر یہ عظیم جانور دوبارہ ہمارے کرہ ارض پر قدم رکھیں، تو وہ ماحولیاتی مسائل میں کیا کردار ادا کریں گے؟ کیا ممیڈوتھ جیسے جانوروں کی بحالی سے قدرتی توازن میں بہتری آ سکتی ہے؟ اور یہ ماحولیاتی آلودگی جیسے مسائل کو کم کرنے میں بھی مدد دے سکتے ہیں۔

چاند کی ملکیت سے متعلق عالمی سطح پر بڑا فیصلہ

لیکن یہ سب کچھ اتنا سادہ نہیں ہے۔ ان جینیاتی تجربات کے ساتھ کئی سوالات جڑے ہوئے ہیں۔

کیا ہمیں قدرتی ارتقاء میں مداخلت کرنے کا حق ہے؟

کیا اس سے مزید ماحولیاتی مسائل پیدا ہوں گے؟ یا پھر یہ ایک نیا موقع ہے جو ہمیں اپنی زمین کو بچانے کے لیے مل رہا ہے؟

وسیم اکرم اور شنیرا کی ملاقات کب اور کیسے ہوئی؟

کولوسل کی یہ مہم ایک طرف جینیاتی تحقیق کے میدان میں انقلابی پیشرفت ہو سکتی ہے، تو دوسری طرف یہ ایک اخلاقی سوال بھی ہے جس پر مزید بات چیت کی ضرورت ہے۔