Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
26 Ramadan 1446  

انسانی اسمگلرز کا دوہرا ظلم، بیٹے کے قتل کے باوجود باپ سے رقم وصول کرلی

مراکش کشتی حادثے میں ایک اور پاکستانی کے زندہ بچ جانے کی تصدیق
شائع 21 جنوری 2025 05:29pm

انسانی اسمگلرز کا گجرات کے محنت کش پر دوہرا ظلم بیٹے کے اسپین پہنچنے کی جھوٹی اطلاع دے کر تمام رقم وصول کرلی، بعد میں معلوم ہوا، حسن علی تو مراکش کے سمندر میں ایجنٹوں کے ہاتھوں قتل ہو چکا ہے۔

گجرات کے علاقے کنجاہ کے ٹیکسی ڈرائیور آفتاب نے پلاٹ بیچ کر 17 سالہ بیٹے حسن علی کو یورپ بھجوانے کا فیصلہ کیا، ایجنٹ نے کہا آپ کا بیٹا جہاز کے ذریعے اسپین پہنچے گا لیکن یہ بات جھوٹ نکلی۔

ایجنٹوں نے حسن علی کے اسپین پہنچنے کا بتا کر طے شدہ تمام رقم بھی وصول کر لی، تاہم اسوقت 17 سالہ نوجوان کشتی میں بیٹھا مراکو کے سمندر میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا تھا۔

17 سالہ حسن علی کا 7 ماہ کا سفر اسپین پہنچنے کی خوشی میں مٹھائیوں کی تقسیم سے ہوتا ہوا غائبانہ نماز جنازہ پر ختم ہوگیا۔

مراکش کشتی حادثہ: دفتر خارجہ نے بچ جانے والے 21 پاکستانیوں کے نام جاری کردیے

علاوہ ازیں مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں نے ہولناک انکشافات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مراکش میں کشتی حادثہ نہیں قتل عام ہوا۔

کشتی حادثے میں بچنے والوں کے ابتدائی بیانات ریکارڈ کرلیے گئے، اسمگلروں نے تاوان دینے والوں کو چھوڑ دیا اور نہ دینے والوں کو ہتھوڑے مار کر سمندر میں پھینک دیا۔

ذرائع کے مطابق مراکش کشتی حادثہ کی تحقیقات سے متعلق اہم پیشرفت ہوئی ہے، کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں سے مراکش میں موجود 4 رکنی کمیٹی نے ابتدائی بیان ریکارڈ کرلیے۔

کشتی حادثے میں بچنے والے پاکستانیوں کے گزارے 13 دنوں کے دہل ہلانے دینے والے انکشافات

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مراکش کے لیے حکومتی ٹیم بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا، جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (نارتھ) منیر مارتھ، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ سلمان چوہدری اور وزارت خارجہ اور انٹیلی جنس بیورو کے نمائندے شامل ہیں۔

کشتی حادثے میں زندہ بچ چانے والے پاکستانیوں نے تحقیقاتی ٹیم کو بتایا کہ مراکش کشتی حادثہ نہیں بلکہ قتل عام تھا، ملزمان نے کشتی کھلے سمندر میں کھڑی کی اور تاوان مانگا، تاوان دینے والے 21 پاکستانیوں کو چھوڑ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ سرد موسم اور تشدد کے باعث جاں بحق ہوئے، کشتی میں موجود افراد کو خوراک کی قلت کا بھی سامنا تھا۔

ذرائع کے مطابق کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی، اس ریکٹ میں سنیگال، موریطانیہ اور مراکش کے اسمگلر شامل ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان کی 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم اس وقت مراکش میں موجود ہے، ٹیم میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ، ڈائریکٹر نارتھ ایف آئی، وزارت خارجہ اور آئی بی کا نمائندہ شامل ہے۔

مراکش کشتی حادثے میں ایک اور پاکستانی کے زندہ بچ جانے کی تصدیق

دوسری جانب وزارت خارجہ اور مراکش میں پاکستانی سفارت خانے نے کشتی حادثے میں ایک اور پاکستانی کے بچ جانے کی تصدیق کردی، جس کے بعد بچ جانے والے پاکستانیوں کی تصدیق شدہ تعداد 22 ہو گئی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تصدیق شدہ معلومات کی بنیاد پر، ایک اور پاکستانی شہری زندہ بچ گیا ہے، محمد عدیل ولد محمد رشید بھی مراکش کے قریب کشتی سانحے میں زندہ بچ جانے والوں میں شامل ہے۔

واضح رہے کہ دفتر خارجہ 21 پاکستانی شہریوں کے زندہ بچ جانے کی فہرست جاری کرچکا ہے۔

واضح رہے کہ 16 جنوری کو مغربی افریقا کے راستے غیر قانونی طور پر اسپین جانے والی کشتی حادثے کا شکار ہوگئی تھی جس میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم واکنگ بارڈرز نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران حادثے کا شکار ہوئی۔

مراکش کے حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی ایک کشتی سے 36 افراد کو بچایا گیا ہے جو 2 جنوری کو افریقی ملک موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں 86 تارکین وطن سوار تھے، جن میں 66 پاکستانی بھی شامل تھے۔

مراکش کشتی سانحے میں ملوث مرکزی ملزمہ گرفتار، تین مقدمات درج، 4 ملزمان نامزد

بعد ازاں ترجمان دفتر خارجہ نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپین جانے کی کوشش کے دوران حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی کشتی میں 80 مسافر سوار تھے جن میں متعدد پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔

world

پاکستان

Greece

Boat accident

Greece Boat Capsized

Morocco Boat Incident