عمران خان نے آرمی چیف کو اوپن خط لکھ دیا، خلیج کم کرنے کی پیشکش
راولپنڈی میں چیئرمین پی ٹی آئی گوہرعلی خان نے تصدیق کی ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف کو لکھے خط میں فوج اور عوام کے درمیان فاصلے کی وجوہات بیان کی اورسپہ سالارسے پالیسیز پرنظر ثانی کی درخواست کی ہے، بانی نے آرمی چیف کو بطور سابق وزیراعظم خط لکھا ہے۔
بیرسٹرگوہرعلی خان نے تصدیق کی ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیرکو خط لکھا ہے جس میں بانی نے فوج اورعوام میں فاصلےکی وجوہات بیان کی ہیں، بانی نے کہا ہے فوج اورعوام میں خلیج نہیں بڑھنا چاہیئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی نے سپہ سالارسے پالیسیزپرنظرثانی کی درخواست کی، بانی کا خط آج میڈیا کے سامنے آجائے گا، بانی نے 9صحافیوں کوخط کی تفصیل بتائی ہے۔
بیرسٹرگوہرخان نے میڈیا کو بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے افواج پاکستان بہت قربانیاں دے رہی ہے، بانی نے کہا ہے ساری چیزوں کا نزلہ فوج پر گررہا ہے، بانی نے کہا ہے ہم انتشارنہیں چاہتے فوج ہماری ہے، بانی نے آرمی چیف کو اوپن لیٹر لکھا ہے۔
فیصل چوہدری کی تصدیق
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل پی ٹی آئی فیصل چوہدری نے بھی تصدیقی کی، بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نےسابق وزیراعظم ہونے کے ناطے آج آرمی چیف کو خط لکھا ہے، خط میں ملک کے مضبوط ترین دفاتر کی توجہ مبذول کرائی گئی کہ موجودہ حالات میں پالیسیز میں تبدیلی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ فوج ملک کی ہے کسی ایک شخص کی نہیں۔ خط آرمی چیف کو کیسے بھجوایا گیا یہ بتانے کی ضرورت نہیں۔ جب صلح کی باتیں یا اسٹیبلشمنٹ سے معاملات بہتر ہونے کی بات آتی ہے تو حکومت کا ٹمپریچرنیچے نہیں آتا۔ فوج ہماری ہے اوراپنی قوم کیلئے قربانیاں دے رہی ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فیصل چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف کو لکھے گئے خط میں کہا گیا دہشتگردی کے خلاف جنگ عوام کے فوج کے پیچھے کھڑے ہونے سے جیتی جا سکتی، خلیج عوام اورفوج کے درمیان پیدا کی گئی جس سے دوری کا تاثرآتا ہے، بانی نے خط میں 6 نقاط پیش کیے، خلیج پیدا کرنے کی وجوہات بھی بیان کیں۔
خط میں پہلا نقطہ یہ اٹھایا گیا ہے کہ 8 فروری کے انتخابات دھاندلی زدہ ہیں جس کے تحت منی لانڈرنگ کرنے والوں سے مل کر الیکشن رگ کیا گیا، اس وجہ سے عوام اوراداروں میں دوری پیدا ہوئی۔
دوسرا 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعےعدلیہ کو کنٹرول کرلیا گیا، یہ نظام عدل کو تہس نہس کرنے کے لئے لائی گئی۔ یہ ترمیم مقدمات اور الیکشن فراڈ کو کوور فراہم کرنا ہے۔190ملین ریفرنس کا فیصلہ لیٹ کرنے کا مقصد کورٹ پیکنگ کے تحت من پسند ججز کے پاس اپیلوں کو لگانا ہے۔
تیسرانقطہ یہ اٹھایا گیا کہ پیکا کا کالا قانون لا کرسوشل میڈیا پر پابندی لگائی گئی۔ اس سے اظہاررائے پرپابندی اورمن پسند آوازوں کو آگے لانے کے لئے لایا گیا، اس قانون کے تحت آئی ٹی انڈسٹری کو 2 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ اس قانون سے پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس بھی خطرے میں ہے۔
چوتھے نقطے میں کہا کہ ملک میں تمام اداروں کو پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لئے لگایا گیا ہے، جسکی وجہ سے ان کی اصل کام سے توجہ ہٹ گئی ہے۔ ہمارا مغربی بارڈر حساس ہے۔ فوجی شہداء ہمارے ہیں۔
پانچواں نقطہ میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ اورعدالت کے احکامات سے پہلو تہی کی جا رہی ہے، اس کا نزلہ بھی پاک فوج پرگررہا ہے۔ جیل میں نادیدہ قوتیں عدالتی احکامات پرعمل درآمد نہیں ہونے دیتیں۔ بشری بی بی سے تفتیش کرنے پولیس جیل کے اندرآئی تو کسی نامعلوم قوت کے اشارے پر تفتیش نہیں کرنے دی گئی۔ یہ پالیسیاں بدل کرآئین وقانون کے مطابق رکھی جائیں تاکہ ملک میں سیاسی عدم استحکام ختم ہو اورمعاشی استحکام کی جانب بڑھا جائے۔ ملک کے مستقبل کے لئے گزشتہ تین سال سے جاری پالیسیز میں تبدیلی لائی جانی چاہیے۔
فیصل چودھری نے کہا بطورسابق وزیراعظم ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے نقصان کیلئے کیے جانے والے اقدامات کی نشاندہی کریں۔
کے پی میں جنید اکبرکو صدربنانے پر بانی نے کہا علی امین پر کوئی بداعتمادی نہیں ہے۔ 9 مئی کو 8 فروری کے روز قوم ریجیکٹ کر چکی ہے۔ 26 نومبرکا احتجاج ہمارا آئینی حق تھا، کوئی جوازنہیں کہ نہتے پرامن لوگوں پر گولی چلائی جائے۔ دونوں احتجاج آئین و قانون کے مطابق تھے۔ جوڈیشنل کمیشن کا مطالبہ اسی لیے کیا گیا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔
Comments are closed on this story.