کراچی کے تاجر نوجوان کے ساتھ تھانے میں ہلاکت سے پہلے کیا گیا؟ بھائی کے انکشافات
کراچی کے پریڈی تھانے میں مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے نوجوان وقاص کی نماز جنازہ نارتھ ناظم آباد ڈیسلوا گراؤنڈ میں ادا کردی گئی ہے، جس میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر، تاجر برادری، سماجی و سیاسی شخصیات اور بڑی تعداد میں شہری شریک ہوئے۔ اس موقع پر مقتول نوجوان کے بھائی نے کئی اہم انکشافات کئے۔
وقاص کے بھائی احتشام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بھائی اور دوست کے ہمراہ کام سے واپس آ رہے تھے کہ راستے میں پولیس اہلکاروں سے معمولی جھگڑا ہوا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور تھانے لے جا کر وقاص کو الگ کمرے میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
احتشام کے مطابق، اس کے بعد پولیس اہلکاروں نے انہیں دھمکی دی کہ دیکھو تمہارا کیسا ریمانڈ لیتے ہیں۔
احتشام نے کہا کہ یہ سب کچھ ایس ایچ او پرویز سولنگی کے کہنے پر کیا گیا اور مطالبہ کیا کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔
واقعے پر ایکشن لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے ایس ایچ او اور ایس آئی او سمیت 9 اہلکاروں کو معطل کر کے گارڈن ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا ہے۔
قبل ازیں، مقتول کے چچا علی محمد نے بتایا کہ وقاص دکان بند کر کے اپنے بھائی اور دوست کے ہمراہ گھر جا رہا تھا کہ پولیس اہلکار اسامہ کی موٹر سائیکل سے ان کی بائیک ٹکرا گئی۔ اسی معمولی تلخ کلامی پر پولیس نے وقاص پر جھوٹی ایف آئی آر درج کر کے اسے رات بھر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اس کی جان چلی گئی۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ لاش پر واضح تشدد کے نشانات موجود تھے اور وہ اس واقعے کی شفاف تحقیقات اور ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.