بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ، پاکستان سے رابطوں کے الزام میں موچی گرفتار
پاکستان میں سرحدی دہشتگردی کے نیٹ ورک کو دنیا بھر میں بے نقاب ہونے کے بعد بھارت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکا ہے۔ اپنی اندرونی ناکامیوں اور بدترین سیکیورٹی غفلت کا ملبہ اب بھارت اپنے ہی شہریوں پر ڈالنے لگا ہے۔ تازہ ترین مثال بھٹنڈہ چھاؤنی میں 7 سے 8 سال سے کام کرنے والے بہار کے رہائشی موچی سنیل کمار رام کی گرفتاری ہے، جسے بھارتی فوج نے مبینہ طور پر پاکستانی ایجنٹ کے ساتھ رابطے کے الزام میں حراست میں لیا ہے۔
بھارتی ٹی وی چینل ”ریپبلک ٹی وی“ کے مطابق سنیل کمار کو حساس معلومات کے تبادلے اور ایک خاتون سے رابطہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اس واقعے نے بھارتی ریاستی اداروں کے ان تضادات کو مزید اجاگر کر دیا ہے، جن کی بنیاد پر بھارت عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کرتا رہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ جب بھارت خود اپنے اندر سیکیورٹی کے بنیادی اصولوں پر عمل درآمد نہیں کروا سکتا تو وہ دوسروں پر الزامات کیسے لگا سکتا ہے؟ ایک عام موچی کو حساس فوجی تنصیبات تک رسائی مل جانا اور اس کا برسوں تک وہاں کام کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کی عسکری سلامتی محض دعوؤں پر کھڑی ہے۔
بھارتی سیکیورٹی ادارے اب اس واقعے کو ”پاکستانی سازش“ کا نام دے کر اپنے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حالانکہ بھارتی نظام کی بدانتظامی ہی اس واقعے کی اصل جڑ ہے۔
پاکستانی دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بھارت کے اندرونی تضادات اور اس کے فوجی اداروں کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کو نشانہ بنا رہا ہے، اس طرح کے واقعات اس کے اپنے بیانیے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کے اندرونی حالات کا سنجیدگی سے جائزہ لے اور اس کے پاکستان مخالف بیانات و الزامات کی حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کرے۔ بھارت میں قومی سلامتی کا حال اس قدر کمزور ہے کہ دشمن کی ضرورت ہی نہیں، وہ خود ہی اپنی بنیادیں کھوکھلی کر رہا ہے۔
Comments are closed on this story.