وزیراعظم سے بلاول بھٹو کی زیرقیادت پی پی وفد کی ملاقات، بجٹ تجاویز پر گفتگو
وزیراعظم شہباز شریف سے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد نے ملاقات کی۔
وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2025-2026 کے حوالے سے تجاویز دیں جبکہ دو مہینوں میں تقسیم کارکمپنیاں صوبائی حکومتوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا پاکستان کی بہادر افواج دشمن کے خلاف ہر دم تیار ہیں، بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کے خلاف پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی مانند پاک افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
وزیر اعظم سے بلاول بھٹوزرداری کی قیادت میں ملنے والے پیپلز پارٹی کے وفود میں راجہ پرویز اشرف ، نوید قمر، گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا شامل تھے۔
وزیراعظم اور بلاول بھٹو کی اہم ملاقات آج، نہری منصوبوں پر بات چیت متوقع
وزیراعظم نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا پہلگام واقعے کے بعد سے بھارت کا اشتعال انگیز رویہ انتہائی افسوسناک ہے۔
پاکستان خطے میں امن اور استحکام چاہتا ہے لیکن اپنے دفاع کی حفاظت کے حوالے سے منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پاکستان نے واقعے کی غیر جانبدارانہ اور آزادانہ تحقیقات کا بھی کہا بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو غیر قانونی طور معطل کرنا اور اسے آبی جارحیت کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے کیونکہ پانی پاکستانی عوام کے لیے ریڈ لائن کی حیثیت رکھتا ہے۔
وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا بھارتی جارحیت بے نقاب کرنے کے حوالے سے پاکستان بھرپور سفارتی کوششیں کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں بھی اس مسئلہ کو بھرپور طور پر اٹھائے گا، وفد کا کہنا تھا پیپلز پارٹی سمیت ملک کی تمام سیاسی جماعتیں پاکستان کے دفاع اور حفاظت کے حوالے سے متحد ہیں
ملاقات کے حوالے سے جاری اعلامیہ کے مطابق حکومت نے سب سے بڑی اتحادی جماعت کے ساتھ وفاقی بجٹ پر مشاورت کا آغاز کر دیا۔
قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑی ہے، ہم سب کو دہشتگردی کیخلاف متحد ہونا پڑے گا، بلاول بھٹو
اس حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم تمام معاملات میں مشاورت کو ترجیح دیتے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2025-2026 کے حوالے سے تجاویز دیں، بجٹ پر مشاورت کا یہ پہلا دور تھا۔
حکومت کی تشکیل کردہ کمیٹی پیپلز پارٹی کے ساتھ مشاورت جاری رکھے گی، پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے حکومت کی توانائی کے شعبے میں اصلاحات پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
ملاقات میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کے حوالے کرنے پر بھی تبادلہء خیال کیا گیا، ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ دو مہینوں میں تقسیم کار کمپنیاں صوبائی حکومتوں کے حوالے کردی جائیں گی۔














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔