Aaj News

جمعہ, جون 20, 2025  
23 Dhul-Hijjah 1446  

شملہ معاہدہ ختم ہوتا ہے تو لائن آف کنٹرول کا وجود بھی نہیں رہے گا، وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف کا بھارتی جنگی بیانیے، ملکی سیاست اور پی ٹی آئی پر دوٹوک مؤقف : نیوز انسائٹ میں اہم انٹرویو
اپ ڈیٹ 20 مئ 2025 10:56pm
Exclusive interview with Federal Minister Khawaja Asif - News Insight - EP#182 - Aaj News

وزیر دفاع خواجہ آصف نے آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ وِد عامر ضیاء“ میں گفتگو کرتے ہوئے پاک بھارت کشیدگی، بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے، ملکی سیاست اور پی ٹی آئی کے کردار پر کھل کر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نہیں چاہتا کہ یہ تاثر دیا جائے کہ جنگ بندی کا فیصلہ اس کی طرف سے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا تکبر اور رعونت خاک میں ملا اور اب وہ اپنی شرمندگی چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ وِد عامر ضیاء“ میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے گفتگو میں کہا کہ بھارتی میڈیا نے ساری صورت حال کو ایک فلم کی طرح پیش کیا اور جھوٹ کا بازار گرم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی حکمراں اشرافیہ پر الزام لگ رہا ہے کہ وہ امریکی دباؤ کے آگے جھک گئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ رافیل کی ٹیل کا نمبر دنیا کو مل چکا ہے، جبکہ بھارت آج بھی جھوٹ بول رہا ہے کہ وہ ڈرون تھے۔

پاکستان نے گولڈن ٹیمپل پر حملہ نہیں کیا، ترجمان دفتر خارجہ

خواجہ آصف نے خبردار کیا کہ اگر شملہ معاہدہ ختم ہوتا ہے تو لائن آف کنٹرول کا وجود بھی نہیں رہے گا اور اس کی جگہ سیزفائر لائن بن جائے گی۔ انہوں نے پاکستان کی جنگی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم دو جنگوں میں حصہ لے چکے ہیں، حالانکہ ان دونوں کا ہم سے کوئی ناطہ نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں مواقع پر مجبوریاں ڈکٹیٹرز کی تھیں۔ ہماری قوم کی نہیں تھیں۔

انھوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اتنے بے اعتباردشمن کے سامنے ہم گارڈز نیچے نہیں کر سکتے، ان کے اندر سے بہت معتبر آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ مودی سے اکاؤنٹبلٹی مانگ رہے ہیں۔ بھارت نہیں چاہتا کہ یہ تاثر دے کہ جنگ بندی ان کا فیصلہ تھا۔

وزیر دفاع نے سابق صدر پرویز مشرف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مشرف سے جو مانگا گیا اس نے اس سے کہیں زیادہ دے دیا اور بے گناہ افراد پکڑ پکڑ کر حوالے کیے۔

پاک چین تعلقات خطے میں امن و استحکام کی بنیاد ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

پاکستان تحریک انصاف پر بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اسٹیبلشمنٹ کو گالیاں دیتے ہیں، سیاسی دشمنی کو ذاتی دشمنی میں بدل دیا ہے اور اپنی واپسی خود ہی مشکل بنا لی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم درجہ حرارت کیسے کم کریں، سیزفائر کیسے لائیں، جبکہ جنگ کے دوران ہم نے انہیں حصہ ڈالنے کی دعوت دی، مگر پی ٹی آئی نے عمران خان والا رویہ اختیار کیا۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ مذاکرات میں کوئی پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بھی اختلافات رہے ہیں اور دنیا کی سیاست میں غیر مہذب بیانات دیے جاتے ہیں، لیکن پی ٹی آئی نے جو کچھ کیا، اس کے بعد کیا کوئی گنجائش رہتی ہے؟

’چین پاکستان کا آئرن برادر‘: اسحاق ڈار سے ملاقات میں چینی کمیونسٹ پارٹی کے وزیر کا عزم

انہوں نے کہا کہ جو خلا نظر آ رہے ہیں وہ جلد پورے ہو جائیں گے، کچھ خلا عدالت اور الیکشن کمیشن نے پر کرنے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر معافی مانگتے ہیں تو پہلے اعتراف تو کریں، یہاں زبان پر گالی ہے اور ابھی جو جنگ ہوئی ہے اسے مودی اور نواز شریف کی جنگ بنا دی جاتی ہے۔

پروگرام کے اختتام پر فیصل واوڈا کی پنجاب حکومت پر تنقید کے سوال پر انھوں نے جواب دینے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میں معذرت خواہ ہوں، بعض سوال یا بعض شخصیات کی رائے پر میں ردِ عمل دینا مناسب نہیں سمجھتا۔

ایک اور سوال کہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں حزبِ اختلاف کی سیٹ نہیں رکھی گئی، اس پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے جواب دیا کہ حزب اختلاف جب پاکستان کی بات کرے گا تو اس کی نمائندگی ضرور ہونی چاہیے یہ صبح شام ایک ہی شخص کی بات کرتے ہیں۔

Khawaja Asif

Aaj News program

Defence Minister

News Insight With Amir Zia

Pakistan India Clash 2025