’روس یوکرین تنازع کا فوجی حل ممکن نہیں‘، سلامتی کونسل میں پاکستان کا مؤقف

پاکستان ہمیشہ مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے حل کا حامی رہا ہے، عاصم افتخار
اپ ڈیٹ 21 نومبر 2025 12:30pm

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے حوالے سے ہر کوئی مانتا ہے کہ اس تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، اور یہ لڑائی اب سیاسی حل سے بہت دور جا رہی ہے۔

پاکستان کے مستقبل مندوب عاصم افتخار نے اپنے خطاب میں کہا کہ دونوں فریقین تصادم اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں اور مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ پاکستان مذاکرات کے ذریعے حل کی جانے والی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔


اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے ڈائیلاگ اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے حل کا حامی رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کے حوالے سے پاکستان کو سنجیدہ خدشات لاحق ہیں کیونکہ اس تنازعے کے نتیجے میں انسانوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

AAJ News Whatsapp


پاکستانی مندوب نے عالمی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں اور اہم انفرااسٹرکچر کی حفاظت ہر صورت یقینی بنائی جانی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں، اس لیے ضروری ہے کہ دونوں فریقین تصادم اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں اور مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ پاکستان مذاکرات کے ذریعے حل کی جانے والی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین کا زمین اور ہتھیار روس کے حوالے کرنے پر آمادگی کا امکان

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ خفیہ طور پر روس کی مشاورت سے یوکرین جنگ کے خاتمے کا نیا منصوبہ تیار کررہی ہے، جس کی قیادت امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کر رہے ہیں۔


یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکا کی جانب سے صدر ٹرمپ کے امن منصوبے کا مسودہ موصول ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ اس مجوزہ منصوبے میں یوکرین سے بڑے سمجھوتوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔


اس مجوزہ منصوبے کے مطابق یوکرین کو کچھ مشرقی علاقے روس کے حوالے کرنے ہوں گے، اسلحے اور فوجی صلاحیت میں کمی لانا ہوگی اور فوج کے حجم میں نمایاں کٹوتی بھی شامل ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق امن منصوبے میں یہ امکان بھی شامل ہے کہ یوکرین وہ مشرقی علاقے روس کو دینے پر رضامند ہو جائے، جو اسکے کنٹرول میں نہیں، اس کے بدلے امریکا اور یورپ یوکرین کو طویل المدتی سلامتی کی ضمانت فراہم کریں گے۔

russia

پاکستان

United Nations

Ukraine

UN GENERAL ASSEMBLY

Russia Ukraine War