عمران خان کی ہلاکت کی افواہوں پر اڈیالہ جیل حکام کا ردعمل

خبروں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے میں بھارتی اور افغان میڈیا کا اہم کردار نظر آیا
اپ ڈیٹ 27 نومبر 2025 02:31pm

راولپنڈی میں واقع اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان صحت مند ہیں اور جیل میں موجود ہیں۔

جیل انتظامیہ کا یہ بیان سوشل میڈیا پر زیر گردش ان افواہوں کے بعد سامنے آیا ہے، جن میں کہا جارہا تھا کہ عمران خان کی اڈیالہ جیل میں موت ہوگئی ہے۔

جیل انتظامیہ نے ان افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور ان کی کہیں بھی منتقلی کی افواہیں درست نہیں ہیں۔

عمران خان دو سال سے زائد عرصے سےکرپشن اور دہشت گردی کے مختلف مقدمات میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ بدھ کو سوشل میڈیا پر اچانک افواہیں پھیلنا شروع ہوئیں کہ عمران خان جیل میں انتقال کر گئے ہیں۔

ان افواہوں کو بھارت کے مختلف میڈیا چینلز اور افغان میڈیا نےکسی بھی تصدیق کے بغیر بھرپور کوریج دی۔

ڈیلی کابل نیوز اور افغانستان ٹائمز نامی ‘ایکس’ اکاؤنٹس نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ عمران خان کو جیل میں قتل کردیا گیا ہے۔

افغانستان ٹائمز نے تو باوثوق ذرائع کا حوالہ دے کر یہاں تک لکھ دیا کہ عمران خان کی لاش کو جیل سے منتقل کیا جاچکا ہے۔

دوسری جانب جیل انتظامیہ نے اس قسم کی افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے۔

بھارتی نیوز چینل “ٹی وی 9” نے جیل سے عمران خان کی لاش منتقل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بریکنگ نیوز چلائی۔

بھارتی حمایت یافتہ انتہا پسند گروہ “فتنۃ الہندوستان” سے وابستہ ایک اکاؤنٹ نے بھی ان افواہوں میں اپنا حصہ شامل کیا، اور اُن مختلف نیوز آؤٹ لیٹس کا حوالہ دیا جو پہلے ہی بے بنیاد دعوے کر رہی تھیں۔

پی ٹی آئی رہنما شوکت بسرا نے بھی ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ انہیں خدشہ ہے عمران خان کو اڈیالہ جیل سے کہیں اور منتقل کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ عمران خان کی بہنیں اور بچے دعویٰ کرتے ہیں کہ سابق وزیر اعظم کو قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، حالانکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاندان کو ہفتے میں دو مرتبہ ملاقات کی اجازت دی ہے۔

اس سلسلے میں جب عمران خان کی بہنیں بدھ کو اڈیالہ جیل پہپنچیں تو انہیں چیک پوسٹ کے قریب روک دیا گیا۔ جس پر پی ٹی آئی کارکنوں اور عمران خان کی بہنوں نے دھرنا دے دیا اور یہ دھرنا کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔

عمران خان کی بہن علیمہ خان عارضی عدالتی تحویل کے بعد ضمانت پر رہا

بعد ازاں جیل حکام اور پولیس نے علیمہ خان کو یقین دہانی کرائی کہ عمران خان سے ملاقات کا انتظام کیا جائے گا، جس کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا۔

اسی دوران جب عمران خان کی موت کی خبریں وائرل ہوئیں تو اڈیالہ جیل حکام نے ان کی تردید کی۔

نجی نیوز چینل ‘جیو نیوز’ نے اپنی انگریزی ویب سائٹ پر جیل انتظامیہ کا ایک بیان شائع کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ”عمران خان کی صحت کے حوالے سے رپورٹس میں کوئی صداقت نہیں۔ وہ بالکل صحت مند ہیں اور مکمل نگہداشت میں ہیں۔“

خیال رہے کہ وزیرِ دفاع خواجہ آصف بھی کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کو جیل میں سابقہ ادوار کی نسبت زیادہ سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا تھا کہ عمران خان کو ٹی وی، ورزش کا سامان، ڈبل بیڈ اور مخمل کا گدا دیا گیا ہے، اور ان کے کھانے کا معیار فائیو اسٹار ہوٹل سے بھی بہتر ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب وہ جیل میں تھے تو سرد فرش پر سوتے تھے اور جیل کا معمولی کھانا ملتا تھا۔

imran khan

Khawaja Asif

adiala jail

Aleema Khan

Noreen Khan

Uzma Khan

Adiala Jail Protest

Imran Khan Death in Jail