خیبر پختونخوا میں گورنر راج کی بازگشت: ’ہمت ہے تو لگا کر دکھاؤ‘، سہیل آفریدی کا حکومت کو چیلنج
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے وفاق کو دوٹوک چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دیکھیں، ہم ڈرتے نہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صوبے میں پہلے ہی بانی پی ٹی آئی کا راج ہے اور کسی اور راج کی ضرورت نہیں۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سہیل آفریدی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور خبردار کیا کہ اگر صوبے میں بدمعاشی ہوئی تو گورنر راج لگ سکتا ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کے دوران واضح اشارہ دیا ہےکہ اگر حالات خراب ہوئے تو صوبے میں گورنر راج نافذ ہوسکتا ہے۔ حکومتی اشارے کے بعد وزیراعلٰی خیبر پختون خوا نے بھی سخت ردعمل دیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اگر وفاق میں ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں پہلے ہی بانی پی ٹی آئی کا راج ہے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ جنہوں نے بندکمروں کی پالیسیاں خیبر پختونخوا میں نافذکی ہیں، ان کو چاہیےکہ وہ احساس کریں۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے گورنر راج کے امکان کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی پارٹی کے خلاف گورنر راج کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ سہیل آفریدی کو اڈیالہ جیل کے باہر ایک ایس ایچ او کے ذریعے رسوا کیا گیا۔
اس معاملے پر پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اسلام آباد میں اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پارٹی رہنماؤں سلمان اکرم راجا، علامہ ناصرعباس، اسد قیصر، عامر ڈوگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا میں گورنر راج کی خبروں کی شدید مذمت کی گئی۔
پی ٹی آئی نے اعلامیے میں کہا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت عوام کے بھاری مینڈیٹ سے منتخب ہوئی ہے۔ کے پی کے حکومت کو عدم استحکام کا شکار بنانے کی کوششیں قابلِ تشویش ہیں، حکومت کا یہ رویہ نہ ملک کے مفاد میں ہے اور نہ صوبے کے، ایسے اقدامات کے سنگین سیاسی نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
اجلاس میں امن جرگے میں امن و امان کے قیام کیلئے متفقہ قرارداد بھی منظور کی گئی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ خطہ کسی نئے تنازع یا جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا، بانی پی ٹی آئی سے فیملی اور پارٹی قیادت کو ملاقات کی اجازت دی جائے۔
اجلاس میں حالیہ ضمنی انتخابات کے نتائج کو یکسر مسترد کیا گیا، بیرسٹر گوہر نےگورنر راج کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا اس اقدام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سہیل آفریدی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، انھوں نے خبردار کیا کہ اگر صوبے میں بدمعاشی ہوئی تو گورنر راج لگ سکتا ہے۔
آج نیوز کے پروگرام نیوز انسائٹ وِد عامر ضیا میں گفتگو کرتے ہوئےمعاون خصوصی اطلاعات کے پی شفیع جان نے کہا کہ گورنر راج غیر آئینی اور غیر قانونی عمل ہے، وفاقی حکومت اگریہ ایڈونچر چاہتی ہے تو خواہش پوری کر لے۔
شفیع جان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر راج لگایا تو جو صورت حال پیداہوگی اس کایہ سامنا نہیں کر پائیں گے، ہم منگل کو ہائی کورٹ جائیں گے اور عدالت سے درخواست کریں گے کہ بانی کے کیسز کو سناجائے، فیملی سے ملاقات بانی پی ٹی آئی کا حق ہے۔
انھوں نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات نہ ہوئی تو اڈیالہ کے باہر دھرنا دیں گے۔ اگر گورنر راج لگا تو بھرپور مزاحمت کریں گے اور سڑکوں پر نکلیں گے۔











