کراچی کی 26 اہم شاہراہوں پر رکشوں کے داخلے پر پابندی عائد
کراچی میں ٹریفک صورتحال بہتر بنانے کے لیے انتظامیہ نے شہر کی متعدد شاہراہوں پر رکشوں کی آمد و رفت پر پابندی میں اضافہ کر دیا ہے۔
انتظامیہ کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق 1+2 اور 1+4 رکشوں کے داخلے پر 20 اہم شاہراہوں میں پابندی عائد کی گئی تھی، جسے بڑھا کر 26 مرکزی شاہراہوں تک توسیع دے دی گئی ہے۔ ڈی آئی جی ٹریفک کی سفارش پررکشوں کی آمدورفت محدود کی گئی ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک کی سفارش پر رکشوں کی نقل و حرکت محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ کمشنر کراچی نے سیکشن 144 کے تحت پابندی نافذ کی ہے۔ جبکہ شارعِ فیصل سے آئی آئی چندریگر روڈ تک رکشوں پر پابندی فوری طور پر نافذ العمل ہوگی۔ ٹریفک روانی بہتربنانےکیلئےکمشنرکراچی نے پابندی نافذ کی ہے۔
احکامات کی خلاف ورزی کی صورت میں ایس ایچ اوز کو مقدمات درج کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ متعلقہ محکموں اور ڈپٹی کمشنرز کو پابندی پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ شاہراہوں پر رکشہ پابندی 18 اکتوبر سے 17 دسمبر تک مؤثر قرار دی گئی ہے۔
نیپا سانحہ: کے ایم سی نے ذمہ داری بی آر ٹی منصوبے اور نجی اسٹور پر ڈال دی
انتظامیہ کے مطابق عوامی شکایات، ٹریفک جام، اور حادثات کے خدشات کے باعث ان شاہراہوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
جن سڑکوں پر پابندی عائد کی گئی ان میں یونیورسٹی روڈ، کورنگی روڈ، اورنگی روڈ، سپر ہائی وے سے ملیر کینٹ، ماری پور روڈ، شاہراہ پاکستان سے سہراب گوٹھ سمیت 20 مرکزی سڑکوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔












