امریکی اسٹارٹ اَپ نے ’ٹوئٹر‘ حاصل کرنے کی کوششیں شروع کردیں

ٹوئٹر کے سابقہ ٹریڈ مارک وکیل نے درخواست دائر کردی۔
اپ ڈیٹ 09 دسمبر 2025 10:15am

نئی امریکی کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایلون مسک کی ملکیت سماجی رابطے کی سائٹ “ایکس” نے پرانا نام ’’ٹوئٹر‘‘ چھوڑ دیا ہے، اس لیے اب یہ نام وہ استعمال کرنا چاہتی ہے۔

رائٹرز کے مطابق ورجینیا میں قائم آپریشن بلیوبرڈ نامی اسٹارٹ اَپ نے امریکی حکام کو درخواست دی ہے کہ ’’ٹوئٹر‘‘ اور ’’ٹویٹ‘‘ کے ٹریڈ مارک ختم کر دیے جائیں کیونکہ ان کے مطابق اب یہ نام استعمال نہیں ہو رہے۔ کمپنی چاہتی ہے کہ وہ اپنی نئی سوشل میڈیا سروس ٹوئٹر ڈاٹ نیو (twitter.new) کے لیے یہ نام حاصل کرے۔ اس مقصد کے لیے ادارے نے نہ صرف ٹریڈ مارک کی منسوخی کی درخواست جمع کرائی ہے بلکہ ’’ٹوئٹر‘‘ کے نام سے نیا تجارتی اندراج بھی کروایا ہے۔

۔

یہ درخواست اسٹیفن کوٹس کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جو ماضی میں ٹوئٹر کے ٹریڈ مارک وکیل رہ چکے ہیں اور اب آپریشن بلیوبرڈ کے جنرل کونسل کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چونکہ مسک نے کمپنی خریدنے کے بعد برانڈ کو ’’ایکس‘‘ میں تبدیل کر دیا ہے اور پرانے نام اور علامت یعنی ‘نیلے پرندے کا لوگو’ مکمل طور پر ختم کر دیا ہے، اس لیے ‘ٹوئٹر’ نام اب تجارتی طور پر استعمال نہیں ہو رہا اور ویب سائٹ بھی ایکس ڈاٹ کام (x.com) پر منتقل ہو چکی ہے۔

ایلون مسک نے 2023 میں اعلان کیا تھا کہ کمپنی ’’ٹوئٹر‘‘ اور اس کے لوگو ’’پرندے‘‘ کے تمام نشانات سے مرحلہ وار تبدیلی کر رہی ہے۔ موجودہ پلیٹ فارم سے نیلا پرندہ غائب ہو چکا ہے اور ویب ایڈریس بھی بڑی حد تک ایکس ڈاٹ کام کی طرف منتقل ہو گیا ہے، تاہم ٹوئٹر کا ایک ٹریڈ مارک رجسٹریشن 2023 میں تجدید کے بعد برقرار ہے۔

’ایکس‘ کی سروس بحال، ایلون مسک کا کمپنیوں پر مکمل توجہ دینے کا فیصلہ

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر واقعی ’’ایکس‘‘ کمپنی نے ٹوئٹر نام کا استعمال بند کر دیا ہے تو اسے اس نام پر اپنا حق ثابت کرنے میں مشکل ہو سکتی ہے۔ لیکن وہ پھر بھی کسی دوسرے ادارے کو یہ نام استعمال کرنے سے روکنے کی کوشش کر سکتی ہے۔

ٹویٹر

Elon Musk

social media

x.com

Twitter X

Stephen Coates

Twitter New