سال 2025 میں مارے گئے صحافیوں میں نصف کا قاتل اسرائیل ہے: رپورٹ
صحافیوں کی عالمی تنظیم نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2025 میں دنیا بھر میں مارے گئے صحافیوں میں سے نصف اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل ہوئے، جن میں غزہ میں شہید کیے گئے 29 فلسطینی صحافی بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ مسلسل تیسرا سال ہے کہ اسرائیل صحافیوں کے لیے سب سے مہلک ملک قرار پایا ہے۔
صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ 2025 میں سب سے زیادہ صحافی اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ میں جاری نسل کشی پر مبنی جنگ کے دوران اسرائیلی فورسز نے 29 فلسطینی صحافیوں کو ہلاک کیا۔ یہ مسلسل تیسرا سال ہے جب آر ایس ایف نے اسرائیل کو صحافیوں کا سب سے بڑا قاتل ملک قرار دیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق رواں سال دنیا بھر میں مجموعی طور پر 67 صحافی قتل ہوئے۔ آر ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل تھیبو بروٹن نے کہا کہ یہ ہلاکتیں حادثاتی نہیں بلکہ صحافیوں کو انکے کام کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے اس صورتحال کا سبب بین الاقوامی اداروں کی ناکامی اور حکومتوں کی کمزوری کو قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق میکسیکو صحافیوں کے لیے دوسرا خطرناک ترین ملک رہا جہاں 9 صحافی قتل ہوئے۔ جنگ زدہ یوکرین میں 3 اور سوڈان میں 4 صحافی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جس سے یہ ممالک بھی انتہائی خطرناک ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔
اسرائیل کی غزہ جنگ بندی معاہدے کے بعد 738 خلاف ورزیاں، 370 فلسطینی شہید
آر ایس ایف نے صحافیوں کی قید کے اعداد و شمار بھی جاری کیے۔ رپورٹ کے مطابق چین 121 زیرِحراست صحافیوں کے ساتھ بدترین ملک ہے، روس میں 48 اور میانمار میں 47 صحافی جیلوں میں بند ہیں۔
یکم دسمبر 2025 تک دنیا کے 47 ممالک میں مجموعی طور پر 503 صحافی زیرِ حراست تھے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ 37 ممالک میں 135 صحافی لاپتا جبکہ 20 صحافی اس وقت یرغمال بنائے گئے ہیں۔
آر ایس ایف کے مطابق گزشتہ 12 ماہ میں مارے جانے والے 67 صحافیوں میں سے 43 فیصد کو اسرائیلی فوج نے غزہ میں قتل کیا۔ غزہ میں رواں سال کا سب سے جان لیوا واقعہ 25 اگست کو ایک اسپتال پر ‘ڈبل ٹیپ’ حملہ تھا، جس میں الجزیرہ کے فوٹوگرافر محمد سلامہ سمیت 5 صحافی جاں بحق ہوئے، جن میں رائٹرز اور اے پی کے معاونین بھی شامل تھے۔
مانیٹرنگ پلیٹ فارم شیرین ڈاٹ پی ایس کے مطابق غزہ میں 26 ماہ کے دوران اسرائیلی حملوں میں تقریباً 300 صحافی اور میڈیا ورکرز مارے جا چکے ہیں، یعنی اوسطاً ہر ماہ 12 صحافی جان سے گئے۔
یہ پلیٹ فارم الجزیرہ کی نامور صحافی شیرین ابو عاقلہ کے نام سے منسوب ہے، جو 2022 میں مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہوئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے اب بھی غیر ملکی صحافیوں کے غزہ میں داخلے پر پابندی برقرار رکھی ہوئی ہے، سوائے ان دوروں کے جو اسرائیلی فوج کی نگرانی میں کرائے جاتے ہیں۔ عالمی میڈیا اور صحافتی اداروں کی جانب سے غزہ میں میڈیا کی آزاد رسائی کی مسلسل اپیلیں کی جا رہی ہیں۔















