ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں مفرور ملزم پولیس مقابلے میں مارا گیا

واقعے کے بعد ملزم ٹھنڈیانی کے جنگلات میں فرار ہوگیا تھا جب کہ دیگر 4 ملزمان پکڑے گئے تھے۔
شائع 14 دسمبر 2025 08:45pm

ایبٹ آباد میں قتل ہونے والی ڈاکٹر وردہ کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، مقتولہ کے قتل میں ملوث مفرور ملزم شمریز پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔ واقعے کے بعد ملزم ٹھنڈیانی کے جنگلات میں فرار ہوگیا تھا جب کہ دیگر 4 ملزمان پکڑے گئے تھے، ڈاکٹر وردہ کو 4 دسمبرکو بینظیر شہید اسپتال ایبٹ آباد سے اغوا کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق بینظیر بھٹو شہید اسپتال ایبٹ آباد کی ڈاکٹر وردہ قتل کیس کا مفرور ملزم شمریز پولیس مقابلے میں ہلاک مارا گیا۔

ڈاکٹر وردہ کو ڈی ایچ کیو اسپتال سے 4 دسمبر کو ان کی سہیلی ردا اپنے ساتھ لے گئی، جس کے 4 دن بعد ڈاکٹر وردہ کی لاش اسی ضلع کے نواحی علاقے سے برآمد ہونے کے بعد تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ ردا نے ڈاکٹر وردہ کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مبینہ طور ان کی جانب سے امانتا رکھوایا سونا واپس نہ کرنے پر قتل کیا۔

ایبٹ آباد: ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں مرکزی ملزمہ کے 17 بنک اکاؤنٹس منظر عام پر

واقعے کے بعد ملزم شمریز فرار ہوگیا تھا جب کہ دیگر ملزمان پکڑے گئے تھے۔ ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں ملزمہ ردا کے مختلف ناموں سے 16 اکاؤنٹس کے غیر قانونی استعمال کا بھی انکشاف ہوا، اکاؤنٹس کے ذریعے 70 تولے سے زائد سونا بینکوں میں رکھوایا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ قتل منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا اور اس کی وجہ سونے کی لالچ تھی۔ مقتولہ ڈاکٹر نے دو سال قبل ردا کو سونا دیا تھا، جسے واپس کرنے سے ردا نے انکار کر دیا تھا۔ مسلسل مطالبات کے بعد ردا نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر قتل کا منصوبہ بنایا۔

واقعے کے دن ردا ڈاکٹر وردہ کو اپنے زیر تعمیر گھر لے گئی، جہاں شمریز، ندیم اور اورنگ زیب انتظار کر رہے تھے، جس کے بعد ندیم نے مبینہ طور پر ڈاکٹر کو بے دردی سے قتل کیا۔

murder case

Abbottabad

Police Encounter

Dr. Warda Murder

Abbottabad Doctor Case

Dr Warda Murder Case

Dr. Warda