سڈنی فائرنگ: مسلح حملہ آور سے بندوق چھیننے والا مسلمان پھل فروش ہیرو بن گیا

حکومت نےسیکڑوں جانیں بچانے پر مسلمان پھل فروش کو ہیرو قرار دیا ہے
اپ ڈیٹ 14 دسمبر 2025 09:52pm

آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ساحل پر حملے کے دوران ایک شہری نے جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آور کو دبوچ کر اس کے ہاتھ سے اسلحہ چھین لیا۔ حکومت نے سیکڑوں جانیں بچانے پر اس شخص کو ہیرو قرار دیا ہے۔

سڈنی کے مشہور ساحلی مقام بونڈی بیچ پر اتوار کے روز فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس میں اب تک ایک حملہ آور سمیت 12 افراد کی ہلاکت اور 29 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ساحلِ سمندر پر سیکڑوں کی تعداد میں یہودی اپنے تہوار ہانوکا کے سلسلے میں منعقد تقریب میں شریک تھے، اسی دوران دو مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

ان حملہ آوروں میں سے ایک ساحل پر موجود پُل نما مقام سے مسلسل فائرنگ کرتا رہا جبکہ دوسرا حملہ آور پارکنگ کے قریب درختوں کے پیچھے چھپ کر نشانے باندھنے میں مصروف تھا۔

ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جائے وقوعہ پر موجود سفید شرٹ میں ملبوس ایک شہری پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کے بیچ چھپتا ہوا آگے بڑھا اور دوڑ کر فائرنگ میں مصروف ایک حملہ آور کو دبوچ کر قابو کرلیا۔


اس شہری نے جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف حملہ آور کو زمین پر گرایا بلکہ اس کے ہاتھ سے اسلحہ بھی چھین لیا۔ اسلحہ چھنتے ہی حملہ آور اٹھا اور الٹے قدموں عقب میں موجود اپنے دوسرے ساتھی کی طرف بڑھنے لگا۔

ویڈیو سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں اس شہری کی بہادری کو سراہا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے اس شخص کی جرات کی تعریف کی اور کہا کہ اس کے اس اقدام نے کئی زندگیوں کو بچایا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق اس بہادر شہری کی شناخت 43 سالہ احمد ال احمد کے طور پر ہوئی، جو دو بچوں کے باپ ہیں اور سدرلینڈ میں ان کی پھلوں کی دکان ہے۔ ان کے ایک رشتہ دار مصطفیٰ کے مطابق احمد ال احمد کو دو گولیاں لگی ہیں اور وہ اسپتال میں زیرِ علاج ہیں تاہم ڈاکٹرز نے بتایا کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

مصطفیٰ نے اسپتال کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر ان کی بہادری کا یہ واقعہ دیکھا۔ اس وقت احمد کا آپریشن جاری ہے۔ انہوں نے کہا وہ ہیرو ہیں، ان کی بہادری نے بے شمار لوگوں کی زندگیاں بچائیں۔


انکا مزید کہنا تھا کہ احمد کو اسلحہ کے استعمال کا تجربہ نہیں ہے، وہ صرف وہاں سے گزر رہے تھے کہ اچانک انہوں نے یہ فیصلہ لیا۔

نیوز ساؤتھ ویلز کے وزیرِاعلیٰ کرس منس نے بھی اس بہادر شہری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ منظر ہے جو میں نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھا، یہ حقیقت میں ایک ناقابل یقین منظر تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس شہری کی جرات کی بدولت آج بہت ساری جانیں بچ گئیں۔

آسٹریلوی حکومت نے اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا ہے۔ پولیس کے مطابق ایک حملہ آور ہلاک اور ایک زخمی حالت میں زیرِ حراست ہے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف نے سڈنی میں فائرنگ کے واقعے کے متاثرین سے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

صدر مملکت کی جانب سے جاری بیان میں آسٹریلوی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان خود بھی دہشت گردی کا شکار رہا ہے، ہم معصوم شہریوں پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کی ہرشکل کی مذمت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم مشکل کی اس گھڑی میں آسٹریلوی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

sydney

Australia

New South Wales

Bondi beach firing

Bondi beach

Bondi terror attack

ahmed al ahmed