سڈنی واقعہ: آسٹریلیا میں موجود انگلش کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی سخت
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ساحل پر فائرنگ کے واقعے کے بعد ایشیز سیریز کے ایڈیلیڈ میں شیڈول تیسرے ٹیسٹ میں سیکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
سڈنی کے ساحل پر حالیہ فائرنگ کے واقعے میں اب تک 15 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ اس واقعے کے بعد آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان 17 دسمبر سے ایڈیلیڈ اوول میں شیڈول ایشیز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ کے دوران سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
ساؤتھ آسٹریلیا پولیس کمشنر گرانٹ اسٹیونز نے بتایا کہ ایڈیلیڈ اوول کے اردگرد سیکیورٹی رسپانس سیکشن تعینات کیا جائے گا۔ یہ سیکشن اعلیٰ تربیت یافتہ پولیس افسران پر مشتمل ہے اور اضافی اسلحہ سے لیس ہے۔
کمشنر کے مطابق رسپانس سیکشن پبلک مقامات پر تعینات ہے اور اسٹیڈیم کے اردگرد موجود ہوگا تاکہ شائقین کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
دوسری جانب انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ساحل پر فائرنگ کے وقت ایک ریسٹورنٹ میں بند ہوجانے کا انکشاف کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریسٹورنٹ کا باؤنسر ہاتھ میں گن پکڑے میرے پاس آیا اور مجھے اندر جانے کو کہا، ہم حملے سے چند سو قدموں کے فاصلے پر تھے، سائرنز کی اونچی آواز سنیں۔
ان کے مطابق، ریسٹورنٹ کا باؤنسر انہیں اندر لے گیا اور چند قدم کے فاصلے پر ہونے والے حملے کے دوران وہ محفوظ رہ سکے۔ وان نے ایمرجنسی فورسز اور حملہ آور سے لڑنے والے اہلکار کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اس واقعے کے بعد ایڈیلیڈ میں ایشیز سیریز کے دوران حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ کھلاڑیوں اور شائقین کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
















