مسافر طیارہ اور امریکی جنگی جہاز فضا میں ٹکرانے سے بال بال بچ گئے
امریکا کے شہر نیویارک جانے والی امریکی ایئرلائن جیٹ بلیو کی ایک پرواز کو جمعے کے روز وینزویلا کے قریب امریکی فضائیہ کے جنگی طیارے سے ممکنہ تصادم سے بچنے کے لیے ہنگامی طور پر اپنا راستہ تبدیل کرنا پڑا، جس کا انکشاف پائلٹ نے ایئر ٹریفک کنٹرول کی ریکارڈنگ میں کیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جیٹ بلیو کی پرواز نمبر 1112 کیریبین ملک کیوراساؤ سے نیویارک کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ ریکارڈنگ کے مطابق جب ایئربس A320 طیارہ وینزویلا کے ساحل سے تقریباً 40 میل (64 کلومیٹر) کے فاصلے پر پرواز کر رہا تھا تو اسے امریکی فضائیہ کے ایک ٹینکر طیارے کا سامنا کرنا پڑا۔
جیٹ بلیو کے پائلٹ نے بتایا کہ امریکی فضائیہ کے طیارے کا ٹرانسپونڈر فعال نہیں تھا، جو فضائی نگرانی کے لیے انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔
ریکارڈنگ میں جیٹ بلیو کے پائلٹ نے بتایا کہ امریکی فضائیہ کا طیارہ چند میل کے فاصلے پر اور بالکل اسی بلندی پر موجود تھا۔ پائلٹ کے مطابق وہ ہمارے پرواز کے راستے سے براہِ راست گزرے اور ان کا ٹرانسپونڈر بھی آن نہیں تھا۔ یہ ناقابلِ قبول ہے۔
پائلٹ کا مزید کہنا تھا کہ یہ صورتحال اتنی خطرناک تھی کہ ہم یہاں فضا میں تقریباً تصادم کا شکار ہو ہی چکے تھے۔ بعدازاں امریکی فضائیہ کا طیارہ وینزویلا کی فضائی حدود میں داخل ہو گیا۔
تاہم امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے پیر کے روز جیٹ بلیو کے اس واقعے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔













