وہیل چیئر استعمال کرنے والی پہلی خلا باز کی زمین پر واپسی

مائیکائلا بینتھاؤس وہیل چیئر پر خلا میں جانے والی والی پہلی خلاباز بن گئیں
اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2025 02:57pm

جرمنی سے تعلق رکھنے والی مائیکائلا بینتھاؤس نے 20 دسمبر 2025 کو ایک تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے۔ وہ دنیا کی پہلی ایسی خلا باز بن گئی ہیں جنہوں نے وہیل چیئر پر ہونے کے باوجود خلا کا سفر کیا۔

امریکی جریدے دی گارجین کے مطابق جرمنی کی 33 سالہ انجینئر مائیکائلا بینتھاؤس نے ہفتے کے روز ارب پتی جیف بیزوس کی کمپنی ’بلیو اوریجن‘ کے راکٹ ’نیو شیفرڈ‘ کے ذریعے خلا کا سفر کیا۔

وہ پانچ دیگر مسافروں کے ہمراہ امریکی ریاست ٹیکساس کے مغربی علاقے سے روانہ ہوئیں اور زمین کی سطح سے 105 کلومیٹر بلندی پر جا پہنچیں۔ جہاں انہوں نے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ خلا کی حد (کارمین لائن) کو عبور کیا۔ یہ پوری پرواز تقریباً 10 منٹ جاری رہی۔
33 سالہ مائیکائلا ایک ایرو اسپیس انجینئر ہیں جو یورپی خلائی ایجنسی (ای ایس اے) میں کام کرتی ہیں۔ 2018 میں ایک حادثے کے نتیجے میں وہ معذور ہوگئی تھیں، لیکن انہوں نے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد جاری رکھی۔


پرواز کے دوران انہوں نے وہیل چیئر زمین پر ہی رہنے دی اور خلا میں قیام کے دوران انہوں نے تقریباً 3 منٹ تک کششِ ثقل کے بغیر ’بے وزنی‘ کا تجربہ کیا، جہاں وہ کیپسول میں تیرتی رہیں۔

اس پرواز میں اسپیس ایکس کے سابق اعلیٰ عہدیدار ہانس کوئنیگسمین بھی شامل تھے، جنہوں نے اس مشن کی تنظیم میں کردار ادا کیا اور بلیو اوریجن کے ساتھ مل کر اس سفر کی معاونت کی جبکہ اس کے ٹکٹ کی قیمت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

مائیکائلا بینتھاؤس یورپی خلائی ایجنسی کے گریجویٹ ٹرینی پروگرام سے وابستہ ہیں اور اس سے قبل 2022 میں پیرا بولک پرواز کے ذریعے مختصر وزن سے آزادی کا تجربہ حاصل کر چکی تھیں۔

پرواز کے بعد ان کا کہنا تھا کہ خاص طور پر معذوری کے بعد انہیں یقین نہیں تھا کہ خلا کا سفر ان کے لیے ممکن ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد کے خلا میں جانے کی کوئی مثال موجود نہیں تھی، اسی لیے یہ موقع ان کے لیے غیر متوقع تھا۔

اگرچہ یہ مشن نجی نوعیت کا تھا اور یورپی خلائی ایجنسی اس میں شامل نہیں تھی، تاہم رواں سال ای ایس اے نے ایک معذور خلاباز کو مستقبل میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے کلیئرنس دی ہے۔

مائیکائلا بینتھاؤس کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد نہ صرف خلا بلکہ زمین پر بھی معذور افراد کے لیے رسائی کو بہتر بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کو اپنے خوابوں سے کبھی دستبردار نہیں ہونا چاہیے۔

بلیو اوریجن کے مطابق اس پرواز کے ساتھ خلا کا سفر کرنے والوں کی مجموعی تعداد 86 ہو گئی ہے۔ کمپنی کے بانی جیف بیزوس نے بلیو اوریجن 2000 میں قائم کی تھی اور 2021 میں پہلی انسانی خلائی پرواز مکمل کی گئی تھی۔

SPACE MISSION

Blue Origin

First Disable astronaut

First wheelchair using astronaut

Michaela Benthaus