فیلڈ مارشل کو دھمکیاں: ڈیمارش پر برطانیہ نے پاکستان سے شواہد طلب کر لیے

شواہد ملنے پر معاملہ برطانوی قانون کے تحت نمٹایا جائے گا: ترجمان برطانوی ہائی کمیشن
شائع 27 دسمبر 2025 10:50am

برطانیہ کے شہر بریڈفورڈ میں پاکستانی قونصلیت کے سامنے احتجاج کے دوران پاکستانی فوجی قیادت کے خلاف مبینہ دھمکی آمیز بیانات کے معاملے پر پاکستان کی جانب سے ’ڈی مراش‘ پر برطانیہ نے حکومت پاکستان سے شواہد طلب کر لیے ہیں۔

پاکستان نے جمعہ کی شب برطانوی ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو ڈیمارش دیا، جس کے بعد برطانوی ہائی کمیشن نے متعلقہ جرم کے شواہد طلب کر لیے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق، برطانوی ہائی کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں پولیس اور پراسیکیوشن حکومت سے آزاد ہو کر کام کرتے ہیں اور اگر کسی غیر ملکی حکومت کو شبہ ہو کہ برطانیہ کی سرزمین پر کوئی جرم ہوا ہے تو وہ تمام متعلقہ شواہد پولیس لائژن کو فراہم کرے، جس کے بعد پولیس قانون کے مطابق مواد کا جائزہ لے گی۔

رپورٹ کے مطابق، ترجمان نے مزید کہا کہ قانون کی خلاف ورزی پر فوجداری تحقیقات شروع کی جا سکتی ہیں اور ہر معاملہ برطانوی قانون کے تحت نمٹایا جائے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان نے برطانیہ کے شہر بریڈ فورڈ میں پاکستانی قونصلیٹ کے باہر ہونے والے احتجاج اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے خلاف دھمکی آمیز نعروں کے معاملے پر برطانوی قائم مقام ہائی کمشنر کو ڈیمارش جاری کیا تھا۔

وزارتِ خارجہ کے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں برطانیہ کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن میٹ کینل کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا، کیونکہ برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ اس وقت ملک میں موجود نہیں تھیں۔

ذرائع نے کہا کہکہ ڈیمارش میں برطانوی حکومت کے سامنے اس واقعے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ دھمکیوں اور اشتعال انگیز احتجاج میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔

دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ حکومت پاکستان نے برطانوی سرزمین سے دی جانے والی دھمکیوں کا سخت نوٹس لیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ برطانیہ اپنی سرزمین کو پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا۔

وزارتِ خارجہ کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو توقع ہے کہ برطانوی حکام ایسے شرپسند عناصر کے خلاف مؤثر اور فوری اقدامات کریں گے اور انہیں قانون کے تحت جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔

مراسلے میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ کسی بھی ملک کی سرزمین سے دوسرے ملک کے ریاستی اداروں یا اعلیٰ عسکری قیادت کے خلاف دھمکیاں دینا قابل قبول نہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ احتجاج ایک پی ٹی آئی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے منظم کیا گیا، جس کا مقصد برطانیہ میں مظاہرین کو جمع کرنا تھا۔

احتجاج کے دوران چیف آف ڈیفنس فورسز کے خلاف انتہائی اشتعال انگیز اور قابل اعتراض زبان استعمال کی گئی، جبکہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج میں یہاں تک کہا گیا کہ انہیں کار بم دھماکے میں قتل کیا جائے گا۔

پاکستان تحریک انصاف لندن کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی تھی، جس میں مذکورہ نعرے بازی اور دھمکیوں کے مناظر دکھائے گئے تھے۔

دفتر خارجہ نے برطانوی قائم مقام ہائی کمشنر کے حوالے کیے گئے احتجاجی مراسلے میں اس امر کی نشاندہی کی کہ برطانوی سرزمین فیلڈ مارشل کے خلاف استعمال ہوئی ہے، اس لیے پاکستان کو توقع ہے کہ برطانوی حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے گی اور قانون کے مطابق ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی کرے گی۔

پاکستان

uk

PTI protest

Demarche

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

PTI UK

Death Threats To Field Marshal