عمران اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سزائیں چیلنج کردیں

اپیل میں توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ کالعدم قراردینے کی استدعا
اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2025 03:46pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلا نے توشہ خانہ ٹو کیس میں اسپیشل جج سینٹرل کی جانب سے سنائی گئی 17، 17 سال قید کی سزاؤں کو چیلنج کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کردی ہیں۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر کردہ اپیلوں میں توشہ خانہ ٹو کیس کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر اپیلوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ توشہ خانہ ٹو کیس میں پراسیکیوشن الزامات ثابت کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے فیصلے میں وعدہ معاف گواہ کے بیان پر انحصار کیا، جو قانون کے مطابق درست نہیں۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ایک ہی جرم میں متعدد بار سزائیں نہیں دی جا سکتیں، جبکہ اس کیس میں قانونی اصولوں کے برعکس سزائیں سنائی گئیں۔ اپیلوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسپیشل سینٹرل عدالت کو اس مقدمے کی سماعت کا اختیار ہی حاصل نہیں تھا۔

اپیل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صہیب عباسی کو غیر قانونی طور پر سلطانی گواہ بنایا گیا، جس سے مقدمے کی شفافیت اور قانونی حیثیت متاثر ہوئی۔ اپیل میں توشہ خانہ ٹو کیس کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے دفتر نے بانی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر ڈائری نمبر لگا دیے ہیں، جس کے بعد ان اپیلوں کی سماعت کے لیے آئندہ کارروائی متوقع ہے۔

بانی پی ٹی آئی کی اپیل پر ڈائری نمبر 24560 جبکہ بشریٰ بی بی کی اپیل پر ڈائری نمبر 24561 لگایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی ایک عدالت نے 20 دسمبر کو توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر 17، 17 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

تحریک انصاف نے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

imran khan

Islamabad High Court

bushra bibi

9 May Cases