شہنشاہ غزل مہدی حسن کومداحوں سے بچھڑے 4برس بیت گئے
فائل فوٹولاہور:شہنشاہ غزل مہدی حسن کو مداحوں سے بچھڑے آج 4برس بیت گئے مگر ان کی گائی ہوئی لازوال غزلیں آج بھی لوگوں کے کانوں میں رس گھول رہی ہیں۔
انیس سو ستائیس کو بھارتی ریاست گجرات کے ایک موسیقار گھرانے میں آنکھ کھولنے والے استاد مہدی حسن خان نے غزل گائیکی کی تربیت اپنے گھر سے حاصل کی۔ فنی سفر کے آغاز میں مشکلات کے باوجود انہوں نے موسیقی سے اپنا ناتا ٹوٹنے نہ دیا۔ 1957میں مہدی حسن نے ریڈیو پاکستان سے سر سنگیت کے سفر کا آغاز کیا۔
https://youtu.be/WOX3sT2uXTY
فلموں میں گائے ہوئے ان کے گیت کو کامیابی کی نشانی گردانا جاتا تھا تاہم ان کی پہچان ایک غزل گائیک کے طور پر مستحکم رہی،وہ نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت سمیت مختلف ممالک میں استاد مانے جاتے تھے۔
مہدی حسن نے اپنی فنی زندگی میں 25ہزار سے زائد گیت اور غزلیں گائیں، ان کی فنی خدمات کے باعث حکومت نے انہیں تمغہ امتیاز، ستارہ امتیاز اور پرائیڈ آف پرفارمنس جیسے اعزازات سے نوازا۔
مہدی حسن طویل علالت کے بعد 13 جون2012 کو اس جہاں فانی سے کوچ کرگئے۔

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔