رمضان میں معیاری کھانا کھائیں

اپ ڈیٹ 16 جون 2016 07:03am
فائل فوٹو فائل فوٹو

 

 رمضان المبارک میں اکثر لوگ کمزوری، پیٹ اور معدے کی تکالیف کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں جس کی وجہ بے اعتدالی ہوتی ہے۔

رمضان المبارک کے آغاز سے ہی ہر شخص کو اس بات کی فکر شروع ہو جاتی ہے کہ سحرو  افطار کے وقت کیا کھایا جائے۔ ہم رمضان المبارک میں وہ چیزیں بھی کھالیتے ہیں جو روزمرہ زندگی میں نہیں کھا پاتے۔ اگر یوں کہا جائے کہ ہم دیگر مہینوں کے مقابلے میں ماہ رمضان میں کھانے پینے کی زیادہ بے قاعدگی کر بیٹھتے ہیں تو بےجا نہ ہو گا۔ پورے مہینے تلی ہوئی اشیاء، مرچ مصالحے، کھٹے میٹھے پکوانوں کی بہار آئی رہتی ہے۔

ہمارے ہاں لوگ ماہ صیام میں کھانے پینے کے معاملے میں احتیاط  سے کام نہیں لیتے۔ سحری کے وقت انڈے، پراٹھے، چائے اور خوب بھاری غذائیں کھا کر یہ سمجھا جاتا ہے کہ انہیں دن بھر بھوک نہیں لگے گی جبکہ افطاری کے وقت بھی دسترخوانوں کو کئی قسم کی چیزوں سے بھر لیا جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگ رمضان المبارک میں کمزوری، پیٹ اور معدے کی تکالیف کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں اور اسے رمضان میں خالی پیٹ رہنے کا نتیجہ قرار دیتے ہیں جب کہ اکثر اوقات اس کی اصل وجہ زیادہ کھانا  ہوتی ہے۔

یہ بات ذہن میں ہونی چاہیئے کہ کھانے میں زیادہ  وقفہ معدے کو حساس بنا دیتا ہے، ایسے میں تلی موئی، مرغن اور مرچ مصالحوں والی غذائیں تکلیف دہ ہو سکتی ہے۔ اگر آپ ان سے گریز نہیں کرسکتے تو کم ازکم معیاری اشیاء کا انتخاب کریں کیوں کہ غیر معیاری اشیاء کا استعمال بیماریوں کو دعوت دینے کے مترادف ہو سکتا ہے۔

اکثر لوگوں کو سحر و افطار میں نہایت شوق سے اچار اور چٹنیاں کھاتے دیکھا گیا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں کے مختلف بازاروں میں جو کھلا اچار اور چٹنیاں بکتی ہیں۔  وہ گلی ہوئی سبزیوں اور غیر معیاری اجزاء سے تیار کی جاتی ہیں جو منہ اور زبان کے علاوہ خوراک کی نالی اور معدے کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کر دیتی ہیں۔

ان میں استعمال ہونے والے مصنوعی رنگ سے مختلف ظاہری و باطنی الرجی وجود میں آتی ہیں جو ایک بار شروع ہو جائے تو بڑی مشکل سے پیچھا چھوڑتی ہیں، اس کے علاوہ  یہ مصنوعی رنگ سرطان کا باعث بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے خاص طور پر صرف معیاری اچار اور چٹنیاں خریدیں تاکہ آپ کسی بھی قسم کے نقصان سے بچے رہیں۔

رمضان المبارک میں سموسے، پکوڑے، جلیبی اور دیگر اشیاء کی دکانوں پر انتہائی رش ہوتا ہے، لوگ افطاری کے وقت سے گھنٹوں پہلے یہ چیزیں خریدنے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔ بازار میں فروخت کی جانے والی زیادہ تر اشیاء غیر معیاری تیل  میں تیار کی جاتی ہے جو ایک جانب صحت کے لیے خطرناک ہیں تو دوسری جانب انتہائی مہنگی پڑتی ہیں۔

سحری اور افطاری میں پھلوں کے جوس، دہی اور دودھ کا انتخاب کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ افطاری سے لے کر سحری تک پانی کا کثرت سے استعمال کریں تاکہ روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی نہ ہو، سحری کے وقت بھی چائے کی بجائے پانی پینا بہتر ہے۔